رسائی کے لنکس

جوہری توانائی کا عالمی ادارہ یوکرین میں جوہری صورتِ حال پر رپورٹ جاری کرے گا


 آئی اے ای اے کا مشن زاپوریژیا جوہری پلانٹ میں: فائل فوٹو
آئی اے ای اے کا مشن زاپوریژیا جوہری پلانٹ میں: فائل فوٹو

اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگران ادارے آئی اے ای اے جنوبی یوکرین میں اپنی ٹیم کی جانب سے زاپوریژیا نیوکلئیر پلانٹ کے معائنے کے دورے کے بعد یوکرین میں نیوکلیئر سیفٹی اور سیکیورٹی کی صورتِ حال کے بارے میں منگل کے روز ایک رپورٹ جاری کر رہا ہے۔

آئی اے ای نے کہا ہے کہ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی اپنی ٹیم کی اکٹھی کی گئی معلومات کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھی بریفنگ دیں گے۔

نگراں ادارے کے معائنہ کار یکم ستمبر کو زاپوریژیا پلانٹ پہنچے تھے اور انہوں نے تنصیب کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانے ، وہاں سیکیورٹی سسٹمز کی کار کردگی اور پلانٹ میں یوکرین کے عملے کے حالات کے جائزے میں کئی دن صرف کیے، جو یوکرین پر روسی حملے کے ابتدائی دنوں سے روس کے کنٹرول میں ہے۔

روس اور یوکرین دونوں ایک دوسرے پر پاور پلانٹ کے قریبی علاقوں میں گولہ باری کا الزام عائد کرچکے ہیں، ان حملوں نے ایک جوہری سانحے کے امکان پر بین الاقوامی تشویش کو جنم دیا ہے۔

آئی اے ای اے نے کہا ہے کہ اس کے دو ماہرین وہاں کی صورتِ حال کے جائزے اور غیر جانبدار اندازوں کی فراہمی کے لیے موجود ہیں۔

یوکرین کی سرکاری جوہری کمپنی نے پیر کے روز کہا کہ زاپوریژیا پلانٹ روسی گولہ باری کی وجہ سے بجلی کے گرڈ سے کٹ گیا تھا ۔ آئی اے ای اےکا کہنا تھا کہ یوکرین نے ادارے کو مطلع کیا کہ بیک اپ پاور لائن کو نقصان نہیں پہنچا تھا اور یہ کہ یوکرینی ماہرین آنے والے دنوں میں پاور بحال کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیر کو اپنے رات کے ویڈیو پیغام میں کہا کہ جوہری پلانٹ دوبارہ ایسی صورتِ حال میں ڈال دیا گیا ہے جو کسی تابکاری سانحے سے اب ایک قدم دور ہے ۔

دوسری جانب روس نے اپنی قدرتی گیس کی یورپ کے لیے بندش کا الزام مغرب کی جانب سے ماسکو پر عائد پابندیوں پر لگایا ہے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مغربی پابندیاں نورڈ اسٹریم ون پائپ لائن کی دیکھ بھال کے لیے مشکلات کھڑی کر رہی ہیں جسے روسی انرجی کی بڑی کمپنی گیزپرام نے گزشتہ ہفتے یہ کہنے کے بعد بند کر دیا تھا کہ اس نے تیل کی ایک لیکیج کا پتہ چلایا ہے ۔

مغربی عہدے داروں اور انجینئرز نے روس کی جانب سے پائپ لائن کے مکینیکل مسائل کے دعوؤں سے اختلاف کیا ہے۔

اس رپورٹ کا کچھ حصہ اے پی ، رائٹرز اور اے ایف پی ے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG