رسائی کے لنکس

بھارت: لاک ڈاون میں مزید دو ہفتوں کی توسیع


Virus outbreak India
Virus outbreak India

بھارتی حکومت نے کروناوائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لاک ڈاون میں مزید 14 دنوں کی توسیع کر دی ہے۔ دوسرے مرحلے کے لاک ڈاون کی مدت 3 مئی کو ختم ہو رہی تھی۔

حکومت نے اس اعلان کے ساتھ ہی اقتصادی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے رہنما ہدایات جاری کی ہیں۔ اس سلسلے میں ملک کے تمام اضلاع کو گرین، اورینج اور ریڈ زون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گرین زون میں پابندیاں کم اور ریڈ زون میں زیادہ ہوں گی۔

وزارت داخلہ کے اعلان کے مطابق، غیر ضروری سرگرمیوں کے لیے لوگوں کی آمد و رفت شام سات بجے سے صبح کے سات بجے تک معطل رہے گی۔

بیان کے مطابق، اس پوری مدت میں 65 سال کی عمر سے اوپر کے بزرگ، بچے اور حاملہ خواتین گھروں میں رہیں گی۔ ان کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

آخری رسوم کی ادائیگی میں 20 سے زائد افراد کی شرکت کی اجازت نہیں ہوگی اور شادیوں میں زیادہ سے زیادہ 50 افراد شریک ہو سکیں گے۔

گرین زون میں پان اور شراب کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ گرین زون میں گھریلو ملازموں کی آمد و رفت کی بھی اجازت ہوگی۔

اورینج زون میں فور وہیلر پر ڈرائیور سمیت تین اور ٹو وہیلر پر دو افراد کی اجازت ہوگی۔ اسی شرط کے ساتھ بین الاضلاعی آمد و رفت کی بھی اجازت ہوگی۔

ہوائی، ریل اور میٹرو سروس اور بذریعہ سڑک بین الریاستی آمد و رفت پر تینوں زونس میں پابندی رہے گی۔ اسکول، کالج، ٹریننگ اور کوچنگ سینٹرس اور تعلیمی اداروں کے بھی کھلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہوٹل، ریسٹورینٹ، سنیما ہال، مالز اور جم بھی بند رہیں گے۔

ریڈ زون میں کچھ سرگرمیوں کی اجازت ہوگی جیسے کہ فور وہیلر میں ڈرائیور سمیت صرف دو افراد کی اجازت ہوگی، جبکہ ٹو وہیلر پر ایک ہی شخص جا سکے گا۔ دیہی علاقوں میں اقتصادی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی۔

شہری علاقوں میں اقتصادی سرگرمیاں صرف اسپیشل اکانومک زون تک محدود رہیں گی۔ ضروری اشیا، ادویات اور ایکسپورٹ کی جانے والی اشیا کی مینوفیکچرنگ کی اجازت ہوگی۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG