رسائی کے لنکس

بھارت، فرانس اور نائیجیریا نے لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کر دی


ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ جو علاقے کرونا کے مراکز نہیں ہیں وہاں غریبوں کے مسائل کے پیش نظر 20 اپریل کے بعد حالات کا جائزہ لے کر جزوی رعایت دی جائے گی۔
ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ جو علاقے کرونا کے مراکز نہیں ہیں وہاں غریبوں کے مسائل کے پیش نظر 20 اپریل کے بعد حالات کا جائزہ لے کر جزوی رعایت دی جائے گی۔

دنیا کے کئی ملکوں کی طرح بھارت، فرانس، نائیجیریا نے لاک ڈاون کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔ بھارت میں لاک ڈاون تین مئی تک اور فرانس میں گیارہ مئی تک جاری رہے گا۔

نائیجیریا نے لاک ڈاون کی مدت میں دو ہفتے کی توسیع کی ہے، جبکہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے اپنے عوام سے کہا ہے کہ وہ مزید تین ہفتوں تک اپنے گھروں میں رہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے اس توسیع کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 19 روز کی توسیع کرکے اسے تین مئی تک بڑھا دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو علاقے کرونا کے مراکز نہیں ہیں وہاں غریبوں کے مسائل کے پیش نظر 20 اپریل کے بعد حالات کا جائزہ لے کر مشروط جزوی رعایت دی جائے گی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تمام ریاستوں، اضلاع اور علاقوں کا جائزہ لیا جائے گا کہ وہ لاک ڈاؤن کی کتنی پابندی کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ہی مراعات دی جائیں گی۔ لیکن اگر اس کے بعد ان علاقوں میں کرونا کیسز میں اضافہ ہوتا ہے۔کرونا سے کسی کی موت ہوتی ہے یا ضابطوں کی پابندی نہیں کی جاتی ہے تو وہ رعایت واپس لے لی جائے گی۔

اس سلسلے میں مفصل ہدایات بدھ کو جاری کی جائیں گی۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کرونا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ضابطوں کی پابندی کی ہے۔ بھارت نے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں زیادہ سختی سے قدم اٹھائے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بھارت کی حالت دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہتر ہے۔

کشمیری طلبہ قرنطینہ میں مدت پوری کر کے گھر روانہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:02 0:00

انہوں نے دیگر ملکوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم موازنہ کریں تو اس دوران کئی ممالک میں کرونا کے کیسز بھارت کے مقابلے میں 30 گنا تک زیادہ ہیں۔

وزیر اعظم کے بقول جب ملک میں صرف 550 کیسز ہی سامنے آئے تھے تو بھارت میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔ جب ملک میں ایک بھی کرونا کیس نہیں تھا تو ایئر پورٹس پر آنے والے مسافروں کی اسکریننگ شروع کر دی گئی تھی۔ بھارت نے بروقت قدم اٹھائے جس کے نتیجے میں حالات قابو میں ہیں۔

نریندر مودی نے سماجی فاصلے اور لاک ڈاؤن کے دیگر ضابطوں کی پابندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو کرونا کے مراکز بڑھیں گے اور ہمارے سامنے نئے چیلنجز پیدا ہوں گے۔ اب تک ہم نے جو کچھ حاصل کیا ہے وہ بے معنی ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے ملک کو بچانے کے لیے بہت تکالیف اٹھائی ہیں۔ مجھے ان کا احساس ہے۔

یاد رہے کہ بھارت میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پہلے 22 مارچ کو رضا کارانہ طور پر عوام سے ایک روزہ کرفیو (جنتا کرفیو) نافذ کرایا گیا تھا جب کہ اس کے بعد وزیر اعظم نے 25 مارچ سے 21 روزہ ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جو کہ 14 اپریل کو ختم ہونا تھا۔

نریندر مودی نے خطاب میں عوام کو سات باتوں پر عمل کرنے کے لیے کی ہدایت کی۔ جن میں گھر میں تیار کردہ فیس ماسک کا استعمال، قوت مدافعت میں اضافے کے لیے وزارت آیوش (متبادل طریقہ علاج کی وزارت) کی ہدایات پر عمل، گرم پانی پینا، آروگیہ سیتو موبائل ایپ کا استعمال اور کرونا وبا سے لڑنے والے تمام لوگوں کا احترام شامل ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG