رسائی کے لنکس

بھوپال گیس حادثہ: آٹھ افراد پر الزامات ثابت


بھوپال گیس حادثہ: آٹھ افراد پر الزامات ثابت
بھوپال گیس حادثہ: آٹھ افراد پر الزامات ثابت

بھارت میں ایک عدالت نے 25 برس قبل ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ہوئے زہریلی گیس کے اخراج اور اس سے ہونے والی ہزاروں افراد کی ہلاکت میں نامزد ملزمان کی غفلت کو اس ہلاکت خیز سانحے کا ذمے دار قرار دیا ہے اور یونین کاربائیڈ کے سات سینئر عہدے داروں میں سے ہر ایک کو دو سال کی قید کی سزا سنائی ہے۔

دسمبر 1984 ء میں بین الاقوامی کمپنی یونین کاربائڈ کی بھارتی شاخ کی ایک زرعی ادویات بنانے والی فیکٹری سے تقریباً 40 ٹن زہریلی گیس میتھائل آئسوسائنیٹ کا اخراج ہوا تھا جس کے نتیجے میں 3,500 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ حکومتی تخمینے کے مطابق چند سالوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 15,000 کے لگ بھگ ہو گئی تھی جب کہ مجموعی طور پر پانچ لاکھ افراد اس حادثے سے متاثر ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ بھارت کے اعلیٰ تحقیقاتی ادارے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے حادثے کی تحقیق کے بعد کہا تھا کہ فیکٹری میں حفاظتی طریقہ کار کا صحیح طور پر اطلاق نہیں کیا گیا تھا۔

تحقیقاتی ادارے نے تین کمپنیوں سمیت یونین کاربائڈ انڈیا لمیٹڈ کے آٹھ افسران اور یونین کاربائڈ کارپوریشن کے سربراہ وارن اینڈرسن پر الزامات عائد کیے تھے ۔ یونین کاربائڈ انڈیا لمیٹڈ، جو کہ اب بند ہو چکی ہے، کے آٹھ افسران میں سے ایک کی موت ہو چکی ہے جب کہ وارن اینڈرسن اس وقت امریکی شہر نیویارک میں مقیم ہیں۔

جولائی 2009ء میں بھارتی عدالت نے وارن اینڈرسن کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے تھے اور حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ ان کی حوالگی کے لیے امریکی حکام پر زور ڈالیں ۔

XS
SM
MD
LG