رسائی کے لنکس

نرملا سیتا رمن بھارت کی نئی وزیر دفاع مقرر


نرملا سیتا رمن نئی دہلی میں اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہی ہیں۔ 3 ستمبر 2017
نرملا سیتا رمن نئی دہلی میں اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہی ہیں۔ 3 ستمبر 2017

وہ 2006 میں بی جے پی میں شامل ہوئی تھیں اور 2014 میں مرکز میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد پہلی بار وزیر مقرر کی گئیں۔ گویا ان کے پاس وزارت کا صرف تین سال کا تجربہ ہے۔

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن کو ملک کا اگلا وزیر دفاع مقرر کیا ہے۔ وہ وزیر دفاع بننے والی دوسری اور اس عہدے کا آزادانہ چارج لینے والی پہلی خاتون ہیں۔ اس سے قبل 1982 میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے پاس وزارت دفاع کا اضافی چارج تھا۔

وزیر اعظم نے اتوار کے روز اپنی کابینہ کی توسیع کی اور سیتا رمن سمیت کئی وزرا نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

وزارت دفاع کا قلمدان منوہر پریکر کے استعفیٰ دے کر گوا کا وزیر اعلی بننے کے بعد خالی ہوا تھا۔ وزیر مالیات ارون جیٹلی کو دفاع کا اضافی چارج دیا گیا تاہم انھوں نے پچھلے دنوں اشارہ دیا تھا کہ وہ اب یہ ذمہ داری انجام دینا نہیں چاہتے۔

اس سے قبل 58 سالہ سیتا رمن صنعت و تجارت کی وزیر تھیں۔ ان کے پاس سیاست و وزارت کا زیادہ تجربہ نہیں ہے۔ وہ 2006 میں بی جے پی میں شامل ہوئی تھیں اور 2014 میں مرکز میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد پہلی بار وزیر مقرر کی گئیں۔ گویا ان کے پاس وزارت کا صرف تین سال کا تجربہ ہے۔

سیاسی مشاہدین اس تقرر کو حیرانی سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دفاع جیسی اہم وزارت کی ذمہ داری ایک نسبتاً کم تجربہ کار سیاست دان کو تفویض کرنا نا قابل فہم ہے۔

ایک سینئر تجزیہ کار انیس درانی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ حکومت اس انتہائی اہم وزارت کے بارے میں کتنی سنجیدہ ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پہلے تو کوئی وزیر مقرر نہیں کیا گیا۔ ارون جیٹلی کو اضافی چارج دیا گیا۔ پھر پریکر جیسے چھوٹے سیاست دان کو جو کہ ایک چھوٹی ریاست کے وزیر تھے یہ ذمہ داری سونپی گئی۔ اس کے بعد پھر جیٹلی کواضافی چارج دے دیا گیا۔ اس سے حکومت کی غیر سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے قبل بابو جگ جیون رام اور شرد پوار جیسے سیاست دان وزیر دفاع رہے ہیں۔

انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اور چین کے ساتھ رشتوں کو استوار کرنے میں جب وزیر اعظم مودی ہی کامیاب ثابت نہیں ہوئے تو سیتا رمن سے کیا توقع کی جا سکتی ہے۔

بعض سیاسی مشاہدین کے مطابق انھیں تمل ناڈو ں کے آئندہ اسمبلی الیکشن کے پیش نظر یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بی جے پی کچھ دنوں سے انھیں ریاست میں پارٹی کا چہرہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔

سیتا رمن نے حلف لینے کے بعد کہا کہ یہ بڑی ذمہ داری ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پاکستان کے ساتھ رشتوں کو بہتر بنانے کو ترجیح دیں گی تو انھوں نے کہا کہ انھوں نے ابھی چارج نہیں لیا ہے۔ ابھی اس کا جواب دینا مناسب نہیں۔ انھیں کچھ وقت دیا جائے۔

تمل ناڈو میں پیدا ہونے والی سیتا رمن کو ہندی میں مہارت نہیں ہے۔ تاہم اس سے قبل وہ قومی کمیشن برائے خواتین میں ذمہ داری انجام دے چکی ہیں اور بی جے پی کی کامیاب ترجمان بھی رہ چکی ہیں۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG