رسائی کے لنکس

بھارتی حکومت نے جموں سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں کو رہا کر دیا


بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کے بعد متعدد سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ (فائل فوٹو)
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کے بعد متعدد سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ (فائل فوٹو)

بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے تقریباً دو ماہ کے بعد جموں کے تمام سیاست دانوں کو رہا کرتے ہوئے ان سیاست دانوں پر عائد پابندیاں ختم کر دی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، یہ اقدم مقامی بلاک ڈیولپمنٹ کونسل (بی ڈی سی) کے انتخابات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ان سیاست دانوں کو انتخابی عمل میں شرکت کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن وادی کے دیگر سیاست دان اب بھی یا تو گرفتار ہیں یا انہیں نظر بند رکھا گیا ہے۔

پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی نیم خود مختاری کے خاتمے کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں سیاست دانوں اور سیاسی کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا یا نظر بند کر دیا گیا تھا۔

نیشنل کانفرنس جموں کے رہنما اور سابق ارکان اسمبلی دیویندر رانا اور جاوید رانا کے مطابق، پولیس نے ان سے کہا ہے کہ وہ ہر قسم کی سیاسی سرگرمی کے لیے آزاد ہیں اور ان پر عائد تمام پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔

تاہم، جموں کے ڈویژنل کمشنر سنجیو رانا کا کہنا ہے کہ یہ لوگ کبھی بھی زیر حراست نہیں رہے۔

یاد رہے کہ چیف الیکٹورل آفیسر نے حال ہی میں بی ڈی سی کے انتخابات کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق 24 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی اور اسی روز ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔

پنچایتی راج نظام کے اس دوسرے مرحلے میں پنچ اور سرپنچ کونسل کے عہدیداروں کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا، پی ایف آئی کی سیاسی شاخ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے سیکریٹری ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے مطالبہ کیا ہے کہ صرف بی ڈی سی ہی نہیں بلکہ اسمبلی کے بھی انتخابات کرائے جائیں۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ایف آئی نے نئی دہلی میں ایک بڑی کانفرنس منعقد کر کے کشمیر کے تمام سیاست دانوں کو رہا کرنے اور ہر قسم کی پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بی ڈی سی کا الیکشن اس لیے کرانا چاہتی ہے کہ اس میں بی جے پی کے لوگ کامیاب ہوتے ہیں۔ جو لوگ اس میں کامیاب ہوتے ہیں ان کو خود حفاظتی ضابطے کے تحت اسلحہ دیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت بی ڈی سی کو اور مضبوط کر کے سرینگر کے تمام اضلاع کے لوگوں کو مزید پریشان کرنا چاہتی ہے۔

اجیت دوول کا دورہ سعودی عرب

دریں اثناء قومی سلامتی کے مشیر اجیت وول اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دورے کے بعد ہونے والے ان کے اس دورے کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اس کا مقصد مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی نفی کرنا ہے۔

اجیت دوول نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کرکے کشمیر سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG