رسائی کے لنکس

دہشت گردی کے خلاف مہم اور بھارت امریکہ تعلقات


دہشت گردی کے خلاف مہم اور بھارت امریکہ تعلقات
دہشت گردی کے خلاف مہم اور بھارت امریکہ تعلقات

اس ہفتے ممبئی میں دہشت گرد حملوں کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے۔ لوگوں کے ذہنوں میں ابھی 2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی یاد بھی تازہ ہے ، جس میں 166 لوگ مارے گئے تھے۔ واشنگٹن کے تھنک ٹینک ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی لیسا کرٹس کہتی ہیں کہ ممبئی میں 2008ءکے دہشت گرد حملوں کے بعد امریکہ اور بھارت کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں ۔

ان کا کہناہے کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان القاعدہ کی قیادت کے خلاف اقدامات اور ان سے روابط رکھنے والی اور ایک دوسرےسے تعاون کرنے والی دوسری علاقائی تنظیموں کے خلاف کے خلاف تعاون میں مزید اضافہ ہوگا ۔

2008ءکے ممبئی حملوں کے ایک منصوبہ ساز تہورراناکے خلاف مقدمہ اس سال امریکی شہر شکاگو میں چلایا گیا تھا۔ اسی سال مئی میں امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکرٹری جینٹ نیپولیتانونے بھی بھارت کا دورہ کیا تھا اور ان کی بھارتی وزیر داخلہ چدم برم سے ملاقات نے دونوں ملکوں کے درمیان انسداد دہشت گردی کے معاملے پر بات چیت کا سلسلہ انتہائی اعلی سطح پر آگے بڑھایا تھا۔

لیکن یونیورسٹی آف میری لینڈ میں امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کے مختلف پہلوؤں کے بھارت میں استعمال پر تحقیق کرنے والے بھارتی بریگیڈیئر جنرل امرت پال سنگھ کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات میں دوطرفہ معاہدوں کے ذریعے بھارت کے ہمسائے ملک بھی خطے کی سلامتی کی کوششوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ہم بڑا بھائی بننے کی کوشش نہیں کر رہے ۔ہمیں امید ہے کہ انسداد دہشت گردی کے اقدامات میں ہم اپنے ہمسایہ ممالک کاتعاون حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی لیسا کرٹس کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے دہشت گردی کے خلاف تعاون کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور 2008ءکے ممبئی حملو ں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ بھی کیا جا رہا ہے۔ لیکن وہ کہتی ہیں کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار افراد کے خلاف قانونی کارروائیاں آگے بڑھانا بھی اس عمل کا حصہ ہو گا۔

ان کا کہنا ہے کہ عالمی معاشی قوت بننے کی جانب بھارت کاتیز رفتار سفر اور اس کی پالیسیوں کے ممکنہ عالمی اثر کی وجہ سے بھی امریکہ بھارت کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے، لیکن اس سے امریکہ کےلئے پاکستان کی اہمیت کم نہیں ہوتی ۔ لیسا کرٹس کہتی ہیں کہ امریکہ ایک ایسا مستحکم اور خوشحال پاکستان کا خواہشمند ہے جو علاقے میں استحکام کی بنیاد ہو۔

XS
SM
MD
LG