رسائی کے لنکس

کرتارپور راہداری پاکستانی فوج کھلوا رہی ہے: وزیرِ اعلیٰ بھارتی پنجاب


کرتارپور کے مقام پر تعمیر کردہ امیگریشن اور کسٹم ٹرمینل جہاں بھارت سے آنے والے یاتریوں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
کرتارپور کے مقام پر تعمیر کردہ امیگریشن اور کسٹم ٹرمینل جہاں بھارت سے آنے والے یاتریوں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

بھارت کی ریاست پنجاب کے وزیرِ اعلٰی کیپٹن (ر) امریندر سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنے کے پیچھے پاکستانی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسی 'آئی ایس آئی' ہے۔

بھارتی جریدے 'انڈیا ٹوڈے' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ اگست 2018 میں عمران خان کے بطور وزیرِ اعظم حلف برداری سے قبل ہی پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارتی جماعت کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو کو بتادیا تھا کہ پاکستان کرتارپور راہداری کھول رہا ہے۔

بدھ کو شائع ہونے والے اپنے انٹرویو میں امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے باضابطہ اعلان سے قبل ہی پاکستانی فوج کے سربراہ کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ راہداری کے اس منصوبے کے پیچھے پاکستان کی فوج اور 'آئی ایس آئی' ہے۔

واضح رہے کہ سابق کرکٹر اور بھارتی پنجاب کی ریاستی حکومت میں اس وقت کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو گزشتہ سال اگست میں عمران خان کی دعوت پر ان کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوئے تھے۔

اس تقریب میں نوجوت سنگھ اور پاکستان فوج کے سربراہ جنرل باجوہ کے گلے ملنے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس پر سدھو کو بھارت میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

تاہم، تقریبِ حلف برداری کے بعد نوجوت سنگھ سدھو نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ نے انہیں یہ بتایا تھا کہ پاکستان نے بھارتی سکھوں کو کرتارپور گوردوارے تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر انہوں نے فرطِ مسرت سے آرمی چیف کو گلے لگا لیا تھا۔

بدھ کو اپنے انٹرویو میں بھارتی پنجاب کے وزیر اعلٰی نے مزید کہا کہ بطور سکھ انہیں اس راہداری کے افتتاح کی خوشی ہے، کیوں کہ اس کے ذریعے سکھ یاتریوں کو بابا گرو نانک کی سمادھی کے درشن کرنے کا موقع مل سکے گا۔

لیکن، ان کے بقول، انہیں اس منصوبے سے متعلق پاکستان کی نیت پر کچھ تحفظات بھی ہیں کہ آخر پاکستان 70 سال بعد اب کیوں یہ راہداری کھول رہا ہے۔

خیال رہے کہ گورودوارہ کرتارپور پاکستان کے ضلع نارووال کے سرحدی علاقے میں واقع ہے جہاں سکھوں کے مذہبی پیشوا بابا گرو نانک نے اپنے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔

اس مقام پر ان کی سمادھی (قبر) بھی موجود ہے جس کی سکھ مذہب میں بہت زیادہ اہمیت ہے۔

پاکستان اور بھارت نے گزشتہ سال ایک راہداری کے ذریعے بھارتی یاتریوں کو کرتارپور گورودوارے تک رسائی دینے پر اتفاق کیا تھا جس کا افتتاح نو نومبر کو کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ 12 نومبر کو بابا گرو نانک کا 550 واں یوم پیدائش منایا جائے گا اور پاکستانی حکام نے اس موقع پر راہداری کے افتتاح کو سکھ یاتریوں کے لیے تحفہ قرار دیا ہے۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کرتارپور راہداری اور کمپلیکس کا افتتاح کریں گے جو ایک سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔

افتتاحی تقریب میں بھارت سے آنے والے سکھ یاتری بھی شریک ہوں گے جب کہ بھارت کی مختلف سیاسی جماعتوں کے سکھ رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد بھی یاتریوں کے ہمراہ نو نومبر کو راہداری کے راستے پاکستان آئے گا۔

XS
SM
MD
LG