رسائی کے لنکس

بھارت نے ایک ماہ کے لیے ویزوں کا اجرا روک دیا


بھارتی حکومت نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کی خاطر ایک ماہ کے لیے کئی قسم کے ویزوں کا اجرا روکنے کا اعلان کیا ہے جبکہ پہلے سے جاری کردہ ویزوں کو بھی معطل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جس میں خارجہ، داخلہ، صحت اور ہوابازی کے وزرا نے شرکت کی۔

اس فیصلے پر 13 مارچ سے عمل کیا جائے گا۔ اس کا اطلاق ان بھارتی نژاد افراد پر بھی ہوگا جن کے پاس دوسرے ملکوں کی شہریت ہے لیکن وہ سمندر پار بھارتی کارڈ ہونے کی وجہ سے ویزے کے بغیر بھارت آسکتے ہیں۔ البتہ، یہ پابندی سفارت کاروں، اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور ورک ویزا پر سفر کرنے والوں کے لیے نہیں ہوگی۔

چین، ایران، اٹلی، جنوبی کوریا، فرانس، سپین اور جرمنی سے آنے والوں پر 14 دن قرنطینہ میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ یہ پابندی ان بھارتی شہریوں کے لیے بھی ہے جنھوں نے 15 فروری کے بعد ان ملکوں کا دورہ کیا ہوگا۔

حکومت نے بھارت آنے کے خواہش مند تمام لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ انتہائی ضرورت کے سوا سفر نہ کریں۔ یہی مشورہ بھارتی شہریوں کو بھی دیا گیا ہے جو بیرون ملک سفر کرنے کے خواہش مند ہیں۔

بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس 30 جنوری کو ریاست کیرالہ میں سامنے آیا تھا جب چین کے شہر ووہان سے آںے والا ایک شہری اس میں مبتلا پایا گیا۔ ووہان وہی شہر ہے جہاں سے کرونا وائرس کے پھیلنے کا آغاز ہوا۔ بھارت میں ڈیڑھ ماہ کے دوران ہزاروں مشتبہ مریضوں کا ٹیسٹ کیا جاچکا ہے جبکہ 62 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ جن ریاستوں میں وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں ان میں کیرالہ، مہاراشٹر، پنجاب، کرناٹک اور تامل ناڈو کے علاوہ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر اور لداخ بھی شامل ہے۔

بھارت کا دورہ کرنے والے اطالوی شہریوں میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد انھیں نئی دہلی کے چاولہ کیمپ میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

ادھر جاپان کی بندرگاہ یوکوہاما پر کھڑے تفریحی بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسیس پر بھارت کے 16 شہری کرونا وائرس میں مبتلا پائے گئے۔ اس جہاز پر 132 مسافروں اور عملے کے 6 ارکان کا تعلق بھارت سے تھا۔

بھارتی حکومت نے ووہان میں موجود اپنے 700 سے زیادہ شہریوں کو تین خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپس بلالیا تھا۔ انھیں 14 دن تک قرنطینہ میں رکھنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ بھارت نے ایران میں موجود اپنے شہریوں کو بھی وطن واپس لانا شروع کردیا ہے۔ اس سلسلے میں پہلی پرواز 10 مارچ کو 58 مسافروں کو لے کر غازی آباد پہنچ گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG