رسائی کے لنکس

انتہا پسندی کے خلاف محلے اور مسجد کی سطح پر کام کرنے پر زور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں چاروں صوبوں کی انتظامیہ کے عہدیدار شریک تھے۔

پاکستان کے وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف قومی بیانیہ تشکیل دینے کے لیے صوبے اپنا فعال کردار ادا کریں۔

انسدادِ دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ہونے والے ایک اجلاس کے دوران وزیرِ داخلہ نے کہا کہ صوبائی انتظامیہ محلے اور مسجد کی سطح پر انتہا پسندی کے خلاف شعور اجاگر کرنے اور دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ تشکیل دینے کے لیے فعال کردار ادا کرے۔

اس سلسلے میں صوبائی سطح پر علماء و مشائخ کے ساتھ مل کر انتہا پسندی کے خلاف حکمتِ عملی کو مزید موثر بنانے پر غور کیا گیا اور اس ضمن میں سفارشات کو حتمی شکل دینے کا کہا گیا۔

پاکستان کے سابق سیکرٹری داخلہ تسنیم نورانی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ نچلی سطح پر رابطوں کو بہتر بنایا جائے۔

’’جب تک سب سے جو نچلی سطح ہے اس طرف سے کام نہیں ہو گا تو اوپر سے دیے گئے احکامات کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔‘‘

وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں چاروں صوبوں کی انتظامیہ کے عہدیدار شریک تھے۔

اجلاس میں بین الصوبائی وزارتی طریقہ کار تشکیل دینے پر غور کیا گیا تاکہ صوبے وفاق کے ساتھ باہمی ربط کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد کو یقینی بنا سکیں اور کسی بھی ادارے کا دائرہ کار متاثر نہ ہو۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ آئندہ آنے والی نسلوں کی بقا کے لیے لڑی جا رہی ہے۔

وزیر داخلہ نے جرائم اور دہشت گردی کے حوالے سے نیشنل ڈیٹابیس بنانے کی بھی ہدایت کی جب کہ اُن کا کہنا تھا کہ صوبے مداراس اور مساجد کی رجسٹریشن کے عمل کو طے شدہ طریقہ کار کے مطابق یقینی بنائیں۔

پشاور میں ایک اسکول پر ملک کی تاریخ کے ایک مہلک ترین حملے کے بعد دسمبر 2014ء میں ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت کے ایک غیر معمولی اجلاس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے 20 نکاتی قومی لائحہ عمل وضع کیا تھا۔

حکومت کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد اور دیگر سکیورٹی اقدامات کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن ناقدین کہنا ہے کہ انتہا پسندی سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ قومی لائحہ عمل کے تمام نکات پر یکساں عمل درآمد کیا جائے۔

XS
SM
MD
LG