رسائی کے لنکس

انٹرپول نے مسعود اظہر کے ریڈ کارنر نوٹس جاری کر دیے


پٹھان کوٹ فضائی اڈہ
پٹھان کوٹ فضائی اڈہ

بھارت نے اس حملے کے بعد پاکستان سے بھی بعض شواہد اور معلومات کا تبادلہ کیا تھا جس کے بعد پاکستانی شہر گوجرانولہ میں پٹھان کوٹ حملے کے مبینہ سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا

انٹرپول نے رواں سال کے اوائل میں بھارت کے ایک فضائی اڈے پر ہوئے دہشت گرد حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر کالعدم شدت پسند تنظیم "جیشِ محمد" کے سربراہ مسعود اظہر کے ریڈ کانر نوٹس جاری کیے ہیں۔

پاکستانی سرحد کے قریب واقع پٹھان کوٹ فضائی اڈے پر حملے میں سات بھارتی سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کی قومی تحقیقاتی ایجنسی "این آئی ایس" نے انٹرپول کو شواہد فراہم کرتے ہوئے نوٹس جاری کرنے کی درخواست کی تھی جس پر مسعود اظہر کے علاوہ ان کے بھائی عبدالرؤف کے نام بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

بھارت نے اس حملے کے بعد پاکستان سے بھی بعض شواہد اور معلومات کا تبادلہ کیا تھا جس کے بعد پاکستانی شہر گوجرانولہ میں پٹھان کوٹ حملے کے مبینہ سہولت کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور مختلف علاقوں سے بعض افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔

پاکستان نے اس معاملے کی تحقیقات میں اپنے تعاون کا یقین دلایا تھا جب کہ اس کی ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم گزشتہ ماہ ہی بھارت کا دورہ بھی کر چکی ہے۔

انٹرپول کسی بھی ایسے ملک جہاں پر کوئی جرم ہوا ہو، کی طرف سے معلومات کی روشنی میں ریڈ کارنر نوٹس جاری کر سکتا ہے۔

بھارت نے مسعود اظہر کو 1994ء میں گرفتار کیا تھا لیکن 1999ء میں شدت پسندوں نے ایک مسافر طیارے کو اغوا کر کے اس کے بدلے مسعود اظہر کو چند دیگر ساتھیوں سمیت رہا کروا لیا تھا۔

XS
SM
MD
LG