رسائی کے لنکس

مصر کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کریں گے: خامنہ ای


ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پیر کو دورے پر آئے ہوئے عمان کےسلطان حاتم بن طارق سے ملاقات کے دوران کہا کہ وہ مصر کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کریں گے۔

خامنہ ای نے کہا کہ عمانی رہنما نے ان سے کہا ہے کہ مصر سے تعلقات کی تجدید کے لیے تیار ہے۔

ان کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق، خامنہ ای نے کہا، "ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر مصر کی رضامندی کے بارے میں عمانی سلطان کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہمیں اس سلسلے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔"

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کا کہنا ہے کہ اسےاس بارے فوری طور پر مصری وزارتِ خارجہ کا ردِعمل حاصل نہیں ہو سکا۔

واضح رہے کہ ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب اور مصر کی جانب سے اسلامی جمہوریہ کےکٹر حریف اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد تہران اور قاہرہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئےتھے۔

حالیہ مہینوں میں مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں، جن کا اعلان مارچ میں چین کی ثالثی کے نتیجے میں خطے کی دو اہم طاقتوں سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی صورت میں سامنے آیا۔ اوراس کی وجہ سے مسلمان شیعہ ملک ایران اور دیگر اکثریتی سنی عرب ریاستوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

خامنہ ای نے عمان اور ایران کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "عمان اور ایران کے درمیان تعاون کو بڑھانا ضروری ہے کیوں کہ دونوں ملکوں کا آبنائے ہرمز کی انتہائی اہم آبی گزرگاہ میں اشتراک ہے۔"

عمان کے سلطان نے دورۂ ایران ایسے موقع پر کیا ہے جب کہ حال ہی میں بیلجئم اور ایران کے درمیان عمان کی معاونت سےقیدیوں کا تبادلہ عمل میں آیا تھا۔

تہران نے بیلجئم کے امدادی کارکن اولیور وانڈیکاسٹیل کو تقریباً 15 ماہ کی حراست کے بعد ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی کے بدلے رہا کیا ہے، جو 2018 میں پیرس کے باہر ایرانی اپوزیشن کی ریلی پر بم حملے کی سازش میں ملوث ہونے کے الزام میں بیلجئم میں حراست میں تھے۔

سلطان حاتم نے اتوار کو ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات کی جنہوں نے کہا کہ صنعت، دفاع اور سلامتی کے امور سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔

رئیسی نے کہا کہ "تہران اور مسقط کے علاقائی تعاون، خطے کے ملکوں کی سلامتی، اورامن و خوشحالی کومستحکم کرنے کے بارے میں مشترکہ خیالات ہیں۔"

ایران اور عمان کے سرکاری میڈیا کے مطابق، سلطان کے دو روزہ دورے کے دوران سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے متعلق مفاہمت کی چار یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئےہیں۔

عمان کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اس نے 2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی تشکیل میں تہران اور امریکہ کے درمیان ثالثی کا کردار بھی ادا کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG