رسائی کے لنکس

ایران: حزب اختلاف کو جلوس کی اجازت سے انکار


ایران: حزب اختلاف کو جلوس کی اجازت سے انکار
ایران: حزب اختلاف کو جلوس کی اجازت سے انکار

انتخابات کے بعد یہ مظاہرے حکومت کی جانب سے پرتشدد پکڑدھکڑ شروع ہونے تک، کئی ماہ جاری رہے تھے

ایران کے وزیر داخلہ نے حزب اختلاف کی اس درخواست کو مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے اگلے ہفتے عرب ملکوں میں حالیہ عوامی مظاہروں کی حمایت میں جلسہ منقعد کرنے کی اجازت مانگی تھی۔

ایران کے اصلاح پسند راہنما وں میر محسن موسوی اور مہدی کروبی نے مصر اور تیونس میں حالیہ حکومت مخالف تحریکوں سے یک جہتی کے اظہار کے لیے پیر کے روز جلسے کی اجازت دینے کی درخواست کی تھی۔

وزارت داخلہ کے ایک عہدے دار مہدی علی خانی صدر نے ہفتے کے روز کہا کہ ناقابل بھروسہ گروپوں کو بلوؤں کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر ٹام ڈانیلن کا کہناہے کہ حزب اختلاف کے راہنماؤں کی درخواست سے انکار کرکے ایرن اپنے شہریوں کے انہی حقوق سے انکار کررہاہے جسے مصریوں کے لیے اہم سمجھتا ہے۔

موسوی اور کروبی نے جون 2009ء میں صدراتی انتخابات میں شکست کھانے کے بعدبڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے منظم کیے تھے۔ ان کا کہناتھا کہ صدر محمود احمدی نژاد نے دوسری مدت کا انتخاب جیتنے کے لیے ووٹنگ میں جعل سازی کی تھی۔

ایرانی حکومت ان الزامات سے انکار کرتی ہے۔

انتخابات کے بعد یہ مظاہرے حکومت کی جانب سے پرتشدد پکڑدھکڑ شروع ہونے تک، کئی ماہ جاری رہے تھے۔

ایرانی سپریم کمانڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور مسٹر احمدی نژاد عرب ملکوں کی عوامی تحریک کی حمایت یہ کہتے ہوئے کرچکے ہیں کہ وہ خطے میں اسلامی بیدار کا مظہر ہیں۔

کروبی کا کہناہے کہ انہی عوامی تحریکوں کی حمایت میں جلوس نکالنے کی اجازت نہ دینا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایرانی حکومت کی عرب عوام کے لیے حمایت محض دھوکہ ہے۔

XS
SM
MD
LG