رسائی کے لنکس

اسلام کا تاثر ٹھیک کرنا مسلمانوں کی ذمہ داری ہے، ایرانی صدر


فائل
فائل

ایرانی صدر نے کہا کہ شدت پسند گروہوں کی وجہ سے دنیا کی نظروں میں اسلام کی ایک ایسی تصویر ابھرتی ہے جو قتل و غارت، تشدد، بے رحم سزاؤں، بھتہ خوری اور ناانصافی کو فروغ دیتا ہے۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ داعش جیسے شدت پسند گروہوں کی پرتشدد کارروائیوں نے دنیا کے سامنے اسلام کا تاثر مسخ کردیا ہے جسے درست کرنے کے لیے مسلمانوں کو ہی آگے آنا ہوگا۔

اتوار کو تہران میں اسلامی یکجہتی کے عنوان سے ہونے والی ایک کانفرنس سے خطاب میں ایرانی صدر نے کہا کہ اس وقت مسلمانوں کی سب سے بڑی ذمہ داری دنیا کے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش کرنا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی پر براہِ راست نشر کیے جانے والے خطاب میں صدر روحانی کا کہنا تھا کہ اسلام کو اس کے دشمنوں سے زیادہ مسلمانوں کی صفوں میں موجود چند ایسے چھوٹے گروہوں نے نقصان پہنچایا ہے جو شدت پسندی پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ شدت پسند گروہ اپنی کارروائیوں کو درست ثابت کرنے کے لیے اسلامی اصطلاحات کی آڑ لیتے ہیں جس کے نتیجے میں دنیا کی نظروں میں اسلام کی ایک ایسی تصویر ابھرتی ہے جو قتل و غارت، تشدد، بے رحم سزاؤں، بھتہ خوری اور ناانصافی کو فروغ دیتا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ داعش جیسے گروہوں کے پرتشدد اور انتہا پسندانہ نظریات اور افعال اسلام کے اصولوں کے صریح خلاف ہیں جن کے خلاف خود مسلم ملکوں کو آگے آنا چاہیے۔

ایرانی صدر نے مسلم حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ شام، عراق اور یمن میں ہونے والی قتل و غارت پر خاموش ہیں جب کہ انہیں یہ سب روکنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

ایران کی حکومت مذکورہ تینوں ملکوں میں جاری بحرانوں کی ایک اہم فریق ہے اور اس بارے میں اس کا موقف خطے کے دیگر مسلمان ملکوں کے بالکل برعکس ہے۔

ایران شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کا اہم ترین اتحادی ہے جب کہ عراقی حکومت کا بھی اہم معاون ہے جو ان دونوں حکومتوں کو داعش کے خلاف مدد فراہم کر رہا ہے۔

ایرانی حکومت یمن میں جاری بحران میں شیعہ حوثی باغیوں کی حمایت اور مدد کر رہی ہے جنہوں نے عرب اور مغربی ملکوں کی حمایت یافتہ سنی حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کر رکھی ہے۔

XS
SM
MD
LG