رسائی کے لنکس

ایران: خام تیل کی برآمدات میں اضافے کا عندیہ


ایران کے وزیر برائے تیل بيژن نامدار زنگنه (فائل)
ایران کے وزیر برائے تیل بيژن نامدار زنگنه (فائل)

ایران کے وزیر برائے تیل بيژن نامدار زنگنه نے کہا کہ ایران کو ہر قیمت پر بین الاقوامی منڈی میں اپنا خام تیل فروخت کرنا چاہیے۔

ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی اقتصادی پابندیوں کے اٹھتے ہی خام تیل کی پیداوار میں اضافہ کرے گا تاکہ عالمی منڈی میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرسکے۔

منگل کو تہران میں پریس کانفرنس کرتےہوئے ایران کے وزیر برائے تیل بيژن نامدار زنگنه نے کہا کہ ایران کو ہر قیمت پر بین الاقوامی منڈی میں اپنا خام تیل فروخت کرنا چاہیے۔

ایرانی وزیر نے کہا کہ تیل کی قیمت کا تعین بین الاقوامی منڈی کرتی ہے اور دیگر تمام پیداواری ممالک کی طرح ایران بھی اچھی قیمت پر تیل فروخت کرنا چاہتا ہے۔

لیکن انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کےلیے ایران کو ہر صورت تیل برآمد کرنا چاہیے چاہے عالمی منڈی میں اس کی قیمتیں گریں یا 100 ڈالر فی بیرل تک جاپہنچیں۔

بیژن زنگنہ نے کہا کہ اقتصادی پابندیاں اٹھتے ہی ایران 10 لاکھ بیرل یومیہ برآمد کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کرے گا جو وہ پابندیوں سےقبل کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھیں گی ایران اپنی یومیہ پیداوار پانچ لاکھ بیرل تک بڑھادے گا جس میں آگے چل کر مزید پانچ لاکھ بیرل کا اضافہ کیا جائے گا۔

ایران کے جوہری پروگرام کی پاداش میں مغربی ملکوں اور اقوامِ متحدہ نے 2012ء میں ایرانی تیل کی برآمد پر پابندیاں عائد کی تھیں جس کے بعد بین الاقوامی منڈی میں ایرانی پیداوار کا حجم بہت کم رہ گیا تھا۔

ایرانی حکام کو امید ہے کہ تہران حکومت اور چھ بین الاقوامی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کے بعد اسے ایک بار پھر عالمی منڈیوں تک بلارکاوٹ رسائی مل سکے گی۔

لیکن ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد سے مشروط ہے جس میں محتاط اندازوں کے مطابق کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

گزشتہ روز برطانیہ کے وزیرِ خارجہ فلپ ہیمنڈ نے کہا تھا کہ اگر جوہری معاہدے پر طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق عمل ہوا توبھی ایران پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے کا عمل آئندہ سال موسمِ بہار سے قبل شروع ہونے کا امکان نہیں۔

رواں ماہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے بھی ایران کو بین الاقوامی پابندیاں اٹھتے ہی اپنی یومیہ پیداوار سات لاکھ بیرل تک بڑھانے کی اجازت دیدی تھی۔

ایجنسی نے کہا تھا کہ رواں سال جولائی میں ایرانی آئل فیلڈز سے تیل کی کل پیداوار لگ بھگ 28 لاکھ بیرل رہی تھی جسے پابندیوں کے خاتمے فوراً بعد 34 لاکھ سے 36 لاکھ بیرل ماہانہ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔

'آئی اے ای' کے مطابق اگر ایران تیل کی پیدوارا میں اس سے زیادہ اضافہ کرنا چاہتا ہے تو اسے تیل کی قومی صنعت میں بھاری سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

XS
SM
MD
LG