رسائی کے لنکس

امریکی محکمہ انصاف نے دو ایرانی ہیکرز پر الزامات عائد کر دیے


ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ راسن سٹین، امریکی محکمہ انصاف میں ایک نیور کانفرنس میں گفتگو کر رہے ہیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ راسن سٹین، امریکی محکمہ انصاف میں ایک نیور کانفرنس میں گفتگو کر رہے ہیں۔

ہیکرز  نے اپنا ہدف بننے والوں سے 60 لاکھ ڈالر سے زیادہ وصول کیے اور انہیں اپنے ڈیٹا کے ضائع ہونے سے 3 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا نقصان بھی ہوا۔

امریکہ کے محکمہ انصاف نے بدھ کے روز بین الاقوامی سطح پر کمپیوٹر ہیک کرنے اور متاثرین سے زبردستی رقم بٹورنے میں مبینہ طور پر ملوث دو ایرانی ہیکروں پر الزامات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

34 سالہ فرامرز شاہی ساندی اور 27 سالہ محمد مہدی شاہ منصوری پر کمپیوٹر میل ویئر تیار کرنے کا الزام ہے جسے سام سام رین سام ویئر کہا جاتا ہے۔ ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے یہ میل ویئر 200 سے زیادہ متاثرین کے کمپیوٹروں پر انسٹال کیا جن میں اسپتال اور سرکاری ادارے شامل ہیں تاکہ انہیں اپنے ڈیٹا تک رسائی سے روک دیا جائے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈ راسن سٹین نے محکمہ انصاف میں ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان پر چھ دفعات لگائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہیکرز نے اپنا ہدف بننے والوں سے 60 لاکھ ڈالر سے زیادہ وصول کیے اور انہیں اپنے ڈیٹا کے ضائع ہونے سے 3 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا نقصان بھی ہوا۔

دونوں ہیکرز بدستور مفرور ہیں اور ان کے نام ایف بی آئی کی مطلوبہ افراد کی فہرست میں ڈال دیے گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG