رسائی کے لنکس

’اور وہ جو میں کہہ نہ سکا‘


وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ انہیں عشرت العباد کے ساتھ کام کرنے کا تھوڑا موقع ملا لیکن انہوں نے بھرپور رہنمائی کی، اور ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔

سندھ کے سبکدوش ہونے والے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے جمعرات کو گورنر ہاؤس میں اپنا آخری دن الوداعی ملاقاتوں میں گزارا۔ انہوں نے سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ سے بھی ملاقات کی جبکہ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بھی کچھ وقت گزارا۔

صحافیوں سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی زندگی کے تجربات پر کتاب لکھیں گے اور اس کتاب کا نام ہوگا۔۔۔’’اور وہ جو میں کہہ نہ سکا‘‘

ڈاکٹر عشرت العباد خان کا کہنا تھا ’’ 14سال کاعرصہ کام کر کے گزرا، مطمئن ہوں، گورنری کےدوران اہل خانہ کو زیادہ وقت نہیں دے پایا، اب کچھ وقت فیملی کے ساتھ گزاروں گا۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں سابق گورنر کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں کتاب لکھوں گا جس کا نام ’’اور وہ جو میں کہہ نہ سکا‘‘ ہوگا۔

عشرت العباد خان نے کہا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن چلتا رہے گا، 2008 کے بعد صرف چار مرتبہ اسلام آباد گیا۔

اس سے قبل سبکدوش گورنر ڈاکٹر عشرت العباد نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بھی الوداعی ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وقت تھوڑا تھا لیکن عشرت العباد خان نے بھرپور راہنمائی کی۔ ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ عشرت العباد نے صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئےنمایاں خدمات انجام دیں۔‘‘

عشرت العباد کو بدھ کے روز ان کے عہدے سے ہٹایا گیاتھا ۔ ان کی جگہ جسٹس سعید الزماں صدیقی کو صوبے کانیا گورنر مقرر کیا گیا ہے جو جمعہ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ جمعرات کو وزیراعلیٰ سندھ نے ان سے بھی ملاقات کی۔

سیاسی حلقوں میں یہ سوال زیربحث ہے کہ طویل عرصہ گورنر ہاؤس کے مکیں رہنے کے بعد ڈاکٹر عشرت العباد خان کا مستقبل میں لائحہ عمل کیا ہوگا؟ تاہم جن لوگوں کے ساتھ انہوں نے کراچی کی سیاست میں قدم رکھا اور شہرت پائی وہ انہیں ساتھ رکھنے پر تیارنظر نہیں آتے۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ترجمان امین الحق نے عشرت العباد کی ایم کیو ایم میں شمولیت کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یوں بھی ملک کا قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کوئی سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ یا استعفیٰ دینے کے بعد دو سال تک سیاست میں حصہ لے سکے۔‘‘

پاک سرزمین پارٹی کے راہنما وسیم آفتاب کا کہنا ہے کہ ’’پارٹی چیف اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال نے عشرت العباد پربدعنوانی اور دہشت گردی میں سہولت کاری کے الزامات لگائے تھے تاہم ہمیں نہیں معلوم کہ یہی الزامات صوبے میں اتنی بڑی تبدیلی کی وجہ بنیں۔‘‘

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ لندن کی جانب سے عشرت العباد خان کو گورنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

XS
SM
MD
LG