رسائی کے لنکس

پی ٹی ایم کی رہنما گلالئی اسماعیل کے خلاف مقدمہ درج


پشتون تحفظ موومنٹ کی سرگرم خاتون رکن گلالئی اسماعیل کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں ’’پاکستان مخالف تقاریر‘‘ اور ’’پشتون عوام کے دلوں میں پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے‘‘ کے الزام میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ6/7 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اس مقدمے کی بنیاد سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی وہ ویڈیو ہے جس میں گلالئی اسماعیل کا کہنا تھا کہ ’’پشتونوں کے خلاف لگاتار مظالم کیے جا رہے ہیں، جنگ کے نام پر فاٹا میں بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا‘‘۔ انہوں نے بچوں کے ساتھ زیادتی کا الزام پاکستان فوج کے اہلکاروں پر لگایا تھا۔

اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج ہونے والی ایف آئی آر کا مدعی محمد ذیشان ریاض نامی شہری ہے، جس کا کہنا ہے کہ ’’گلالئی اسماعیل نے بچی فرشتہ کے قتل کے واقعہ کو بنیاد بنا کر حکومت پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔ اسلام آباد شہر میں تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد باہم بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں۔ لیکن، خاتون نے جان بوجھ کر پشتون قوم کے دلوں میں باقی اقوام کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کی۔‘‘

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’’بچی فرشتہ کے قتل کے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ لیکن، اس کی آڑ میں انھوں نے حکومت پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی اور پاکستان آرمی کے خلاف بھی لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی‘‘۔

مدعی کا کہنا ہے کہ ’’گلالئی اسماعیل کی اس ویڈیو کے مطابق اداروں کو لڑانے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ دہشت گردی کے مترادف ہے۔ لہٰذا، اس کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے‘‘۔

اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

گلالئی اسماعیل نے بچی فرشتہ کے قتل کے خلاف احتجاج کے دوران تقریر کرتے ہوئے حکومتی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور خیسور و مہمند ایجنسی واقعات کا ذکر کیا اور کہا کہ ’’پاکستان فوج کی وجہ سے نہ مرد محفوظ ہیں اور نہ ہی خواتین‘‘۔

گلالئی اسماعیل کے خلاف اس سے قبل بھی آئی ایس آئی کے کہنے پر کارروائی کی گئی تھی اور بیرون ملک سے واپسی پر انہیں ایف آئی اے نے حراست میں بھی لیا۔ تاہم، بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا اور ان کا نام ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر گلالئی اسماعیل کا نام ای سی ایل سے خارج کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG