رسائی کے لنکس

اسلام آباد: میانمار کے خلاف احتجاج، حفاظتی انتظامات سخت


مظاہرین کو روکنے کے لیے اسلام آباد کی سڑکیں کنٹیرز رکھ کر بند کی جا رہی ہیں۔
مظاہرین کو روکنے کے لیے اسلام آباد کی سڑکیں کنٹیرز رکھ کر بند کی جا رہی ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو کسی بھی صورت میں ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور شہر میں مختلف مقامات پر ہونے والے احتجاج کو وہیں تک محدود رکھا جائے گا۔

روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور ان پر مبینہ مظالم کے خلاف جمعے کے دن مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے زیر اہتمام اسلام آباد میں مظاہروں کے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

اس موقع پر امن وامان برقرار رکھنے کے لیے حکام نے ریڈ زون میں کنٹینرز پہنچا دیے ہیں جب کہ پانچ ہزار سے زائد ایف سی اور پولیس کی نفری تعینات کی جا رہی ہے۔

اس امکان کے پیش نظر کہ مظاہرین اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے میانمار کے سفارت خانے کا رخ کر سکتے ہیں، انتظامیہ نے انہیں روکنے کے لیے ریڈ زون میں داخلے کے تمام راستوں پر کنٹینر پہنچا دیے ہیں جب کہ ڈی چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں نے جمعے کی نماز کے بعد احتجاج کی کال دی ہے جس کے پیش نظر ریڈزون کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اور وہاں حفاظت کے لئے 5 ہزار سے زائد ایف سی اور پولیس کے جوان تعینات کیے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد سپیشل برانچ رپورٹ کے مطابق روہنگیا کے مسئلے پر جمعے کے روز چھ جماعتوں کی طرف سے احتجاج کا امکان ہے۔ اطلاعات کے مطابق جماعت اسلامی اور اہل سنت والجماعت کے جلوس آبپارہ چوک سے نکالا جائے گا اور پاکستان تحریک انصاف نے اپنی ریلی کورڈ مارکیٹ سے میانمار کے سفارت خانے تک لے جانے کا اعلان کیا ہے۔

جب کہ مجلس وحدت المسلمین، امام بارگاہ اثنا عشری سے چائنا چوک تک، پاکستان عوامی تحریک میلوڈی سے آبپارہ چوک اپنی ریلیاں لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کے علاوہ اسلام آباد میں بجلی کی فراہمی کے ادارے آئیسکو کے ملازمین کی یونین کی طرف سے بھی آبپارہ چوک میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو کسی بھی صورت میں ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور شہر میں مختلف مقامات پر ہونے والے احتجاج کو وہیں تک محدود رکھا جائے گا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حتی الوسع کوشش کی جائے گی کیونکہ اس علاقے میں دنیا کے مختلف ملکوں کے سفارت خانے اور حساس عمارتیں موجود ہیں اور وہاں غیر قانونی طور پر جانے کی کوشش کرنے والوں کو ہر صورت روکا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG