رسائی کے لنکس

ورلڈ سینٹرل کچن کے رضاکاروں کی ہلاکت؛ اسرائیل نے دو فوجی افسران کو برطرف کر دیا


  • ورلڈ سینٹرل کچن کے قافلے پر حملے کی تحقیقات مکمل، اسرائیلی فوج نے دو افسران کو برطرف کر دیا۔
  • افسران نے فوج کے طریقۂ کار کے برخلاف ورلڈ سینٹرل کچن کے قافلے کو نشانہ بنایا: ترجمان آئی ڈی ایف

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ رواں ہفتے غزہ میں ورلڈ سینٹرل کچن کے رضاکاروں کی ہلاکت کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں جس کے نتیجے میں ایک کرنل اور ایک میجر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔

غفلت برتنے پر ایک بریگیڈ کمانڈر، ایک ڈویژن کمانڈر اور جنوبی کمان کے سربراہ کی سرزنش بھی کی گئی ہے۔

جمعے کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فوجی افسران نے ورلڈ سینٹرل کچن سے وابستہ تین امدادی گاڑیوں کی غلط شناخت کی، انہیں لگا کہ ٹرکوں میں حماس کا ایک بندوق بردار چھپا ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فوجی افسران نے فوج کے طریقۂ کار کے برخلاف امدادی کارکنوں کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ یکم اپریل کو غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں ورلڈ سینٹرل کچن کے سات اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک نے اسرائیل سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی جامع تحقیقات پر زور دیا تھا۔

امدادی قافلے پر حملہ سنگین غلطی

اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امدادی گاڑیوں پر حملہ ایک سنگین غلطی ہے جو غلط شناخت، فیصلہ سازی میں غلطیوں اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہوئی۔

سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت نے جن میں برطانیہ، آسٹریلیا اور پولینڈ کے شہری، امریکہ اور کینیڈا کی دہری شہریت رکھنے والا کارکن اور ایک فلسطینی رضاکار شامل تھے، اس ہفتے عالمی غم و غصے کو جنم دیا تھا۔

اسرائیل کی جانب سے یہ اعلان نیتن یاہو اور امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے درمیان جمعرات کو ہونے والی ایک 'کشیدہ' ٹیلی فونک بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے۔

صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کو کہا تھا کہ حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ کے لیے امریکی حمایت جاری رکھنے کا تعین اس بات پر ہو گا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی شہریوں اور امدادی رضاکاروں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کرتا ہے۔

اسرائیلی فوجی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امدادی قافلہ جس کے ساتھ گاڑیاں تھیں وہ ایک ہینگر پر رک گیا تھا جہاں ٹرکوں کی روانگی سے پہلے سامان اتار دیا گیا تھا۔

فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ٹرک کی چھت پر ایک مسلح شخص کو دیکھا گیا تھا اور جیسے ہی تین گاڑیاں ہینگر سے نکلیں، کمانڈروں نے ان گاڑیوں کی شناخت نہیں کی کہ وہ ورلڈ سینٹرل کچن کی ہیں۔

انکوائری کی قیادت کرنے والے اسرائیلی افواج کے فیکٹ فائنڈنگ اینڈ اسسمنٹ میکنزم کے سربراہ نے کہا کہ فورسز اندھیرے میں گاڑیوں کی چھتوں پر امدادی ادارے کا لوگو دیکھنے سے قاصر رہیں اور انہوں نے غلطی سے اس یقین کی بنیاد پر کارروائی کی کہ وہ حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

بیان کے مطابق فورسز نے پہلے ایک کار کو ہدف بنایا پھر انہوں دیکھا کہ لوگ اس کار سے نکل کر بھاگ رہے ہیں اور دوسری کار میں داخل ہو رہے ہیں پھر دوسری کار کو نشانہ بنایا گیا۔ پھر فورسز نے دیکھا کہ کچھ لوگ دوسری کار سے نکل کر تیسری کار میں جا رہے ہیں، لہذٰا تیسری کار کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حملے اسرائیلی افواج کے معمول کے طریقۂ کار کے برخلاف تھے۔

ورلڈ سینٹرل کچن کے بانی ہوزے آندریس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سات کارکنوں کو منظم طریقے سے ایک کے بعد دوسری کار میں اس وقت نشانہ بنایا گیا ہے جب وہ پناہ لینے کی کوشش کر رہے تھے۔

فورم

XS
SM
MD
LG