رسائی کے لنکس

بان کی مون کے بیان پر اسرائیلی وزیراعظم کی تنقید


بان کی مون کا کہنا تھا کہ "آباد کاری کی جاری کارروائیاں فلسطینی عوام اور بین الاقوامی برادری کی ایک توہین ہے۔" جب کہ اسرائیل کے وزیراعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کا بیان "دہشت گردی کو بڑھاوا" دیتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے مقبوضہ علاقے میں آباد کاری کی اسرائیلی سرگرمیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جب کہ اسرائیل کے وزیراعظم نے اس تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل کا بیان "دہشت گردی کو بڑھاوا" دیتا ہے۔

سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ سے متعلق ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بان کی مون کا کہنا تھا کہ اسرائیلی آباد کاری کی سرگرمیاں "اشتعال انگیز اقدام" ہیں اور تنازع کے دو ریاستی حل کے بارے میں اسرائیل کے عزم پر سوال اٹھاتی ہیں۔

فلسطین مغربی کنارے، غزہ اور مشرقی یروشلم پر مشتمل ان علاقوں میں ایک آزاد ریاست چاہتا ہے جن پر 1967ء کی جنگ میں اسرائیل نے قبضہ کر لیا تھا۔

لیکن گزشتہ ہفتے ہی اردن کی سرحد کے قریب مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیل نے زمین کو ہموار کر کے یہودی آبادکاری کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہودی آبادکاری
یہودی آبادکاری

بان کا کہنا تھا کہ "یہ اشتعال انگیز سرگرمیاں آبادکار آبادی میں اضافے کے لیے ہیں جن سے کشیدگی بڑھے گی اور (تنازع کے) سیاسی حل کو متاثر کرے گی۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ "آباد کاری کی جاری کارروائیاں فلسطینی عوام اور بین الاقوامی برادری کی ایک توہین ہے۔"

بان کی مون کے بقول اس سے فلسطینیوں میں اضطراب بڑھ رہا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے بان کی مون کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ " دہشت گردی کی حوصلہ افزائی ہے۔"

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ "فلسطینی قاتل ایک ریاست تعمیر نہیں کرنا چاہتے، انھوں نے سرعام یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ریاست کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ اقوام متحدہ بہت عرصہ قبل اپنی غیرجانبداری اور اخلاقی قوت کھو چکی ہے۔"

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سمانتھا پاور کا کہنا ہے کہ واشنگٹن آبادکاری کی سرگرمیوں کی سخت مخالفت کرتا ہے۔

"اسرائیلی آبادکاری کے منصوبے میں پیش رفت کے اقدام۔۔۔ دو ریاستی حل سے متصادم ہیں اور اسرائیل کی طویل المدت نیت پر جائز سوال کھڑے کرتے ہیں۔"

مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں لگ بھگ ساڑھے پانچ لاکھ یہودی آبادکار مقیم ہیں جب کہ مشرقی یروشلم میں ساڑھے تین لاکھ اور مغربی کنارے میں 27 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی وفد کے سربراہ ریاض منصور نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی آبادکاری کے خلاف کارروائی کرے۔

XS
SM
MD
LG