رسائی کے لنکس

انتہا پسند گروہوں کے خلاف دیرپا حکمتِ عملی بنانے پر زور


People light candles at a memorial set up outside the stock exchange in Brussels on March 22, 2016.
People light candles at a memorial set up outside the stock exchange in Brussels on March 22, 2016.

تجزیہ کار کہتے ہیں کہ سلامتی کے امور سے متعلق ماہرین یورپ یا کسی بھی جگہ پر ایک بڑے واقعے کا خدشہ محسوس کر رہے تھے۔

بیلجئم کے دارالحکومت برسلز میں منگل کو کیے جانے والے حملوں میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں اور بڑ ی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے۔ وائس آف امریکہ کی اردو سروس کے پروگرام 'جہاں رنگ' میں ممتاز تجزیہ کاروں نے دہشت گردی کے بڑ ھتے ہوئے واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مذہب، قومیت اور رنگ و نسل سے بالا تر ہو کر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کار کہتے ہیں کہ سلامتی کے امور سے متعلق ماہرین یورپ یا کسی بھی جگہ پر ایک بڑے واقعے کا خدشہ محسوس کر رہے تھے اور پیرس حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے کلیدی مشتبہ شخص صالح عبد السلام کی گرفتاری کے بعد کڑے حفاظتی انتظامات ضروری تھے ۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ القاعدہ اور داعش جیسے انتہا پسند گروپوں کے خلاف دیر پا حکمت عملی درکار ہے اور ان کے مالی وسائل اور افرادی قوت کے حصول کو روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی کاروائیوں کو روکا جا سکے۔

تجزیہ کا ر کہتے ہیں کہ عالمی سطح پر بڑی طاقتوں کو اپنے مفادات سے بالا تر ہو کر تنازعات کے سیاسی حل تلاش کرنے چاہیں اور دو فیصد سے بھی کم لوگوں کو باقی اٹھانوے فیصد مسلمانوں کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دینا چاہیے جو ان کاروائیوں کی وجہ سے تشویش کا شکار ہیں۔

ریڈیو آن ٹی وی March 22, 2016
please wait

No media source currently available

0:00 1:00:02 0:00

XS
SM
MD
LG