رسائی کے لنکس

جاپان کی سابق شہزادی نیو یارک میں کیسے رہے گی؟


جاپان کی سابق شہزادی مکو کمورو اپنے شوہر کے ساتھ ٹوکیو سے نیویارک کے سفر پر روانہ ہو رہی ہیں۔ ان کے شوہر عام آدمی ہیں۔ فوٹو رائٹرز
جاپان کی سابق شہزادی مکو کمورو اپنے شوہر کے ساتھ ٹوکیو سے نیویارک کے سفر پر روانہ ہو رہی ہیں۔ ان کے شوہر عام آدمی ہیں۔ فوٹو رائٹرز

جاپان کی ایک سابق شہزادی جس نے گزشتہ مہینے، اپنی محبت پانے کے لیے شاہانہ زندگی، مقام و مرتبہ اور محل چھوڑنے کے بعد ایک عام شخص سے شادی کر لی تھی، اب اپنا ملک بھی چھوڑ دیا ہے اور وہ نیویارک منتقل ہو گئی ہیں۔

اگرچہ شہزادیوں کی محبت کی داستانیں تاریخ کے ہر دور میں لوگوں کی دلچسپی کا خاص موضوع رہی ہیں اور ان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا رہا ہے، لیکن شہزادی ماکو کی محبت کو جاپان میں زیادہ تر تنقید کی نظر سے دیکھا گیا ہے۔ جاپانی عوام بادشاہت اور شاہی روایات سے گہری عقیدت رکھتے ہیں۔

جاپان کے شاہی قواعد اور روایات ایک شہزادے کو تو کسی عام لڑکی سے شادی کرنے کی اجازت دیتی ہیں، لیکن ایک شہزادی کسی عام شخص کو اپنا جیون ساتھی چننے کا اختیار نہیں رکھتی۔

ماکو، یونیورسٹی کے اپنے دوست کومورو سے شادی کرنے کے بعد اب شہزادی نہیں رہیں اور وہ ایک عام شہری جیسی زندگی گزارنے کے لیے اتوار کے روز ٹوکیو سے ایک فلائٹ کے ذریعے نیویارک پہنچیں جہاں ان کے شوہر ایک لا فرم میں ملازمت کرتے ہیں۔

جاپان کی سابق شہزادی ماکو، ٹوکیو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اپنے چھوٹے بھائی ولی عہد اکی شی نو اور شوہر کی کومورو کے ساتھ۔ 14 نومبر 2021
جاپان کی سابق شہزادی ماکو، ٹوکیو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اپنے چھوٹے بھائی ولی عہد اکی شی نو اور شوہر کی کومورو کے ساتھ۔ 14 نومبر 2021

جاپان کے زیادہ تر نشریاتی اداروں نے ماکو کی روانگی کو براہ راست نشر کیا، جب کہ کئی جاپانی یہ سوال کرتے ہوئے دیکھے گئے کہ ایک لا فرم میں کام کرنے والا ملازم، جس نے ابھی تک نیویارک میں وکالت کرنے کا امتحان بھی پاس نہیں کیا، آخر کس طرح اپنی فیملی کے اخراجات اٹھا پائے گا۔

ماکو کے شوہر کومورو کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے۔ انہوں نے قانون کی ڈگری نیویارک کی فارڈھم یونیورسٹی لا اسکول سے حاصل کی ہے۔ اس سے قبل سابق شہزادی ماکو اور کومورو ٹوکیو کی انٹرنیشنل کرسچین یونیورسٹی میں ساتھ پڑھتے رہے ہیں۔ اسی دوران دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوئے۔ اور ایک دوسرے سے شادی کے عہد و پیماں کر لیے۔ 2017 میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اگلے سال رشتہ ازدواج میں منسلک ہو جائیں گے۔ لیکن اسی دوران کچھ تنازعات کے باعث شادی ملتوی کر دی گئی اور 2018 میں کومورو قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نیویارک چلے گئے۔

تنازعات طے ہونے کے بعد کومورو گزشتہ ماہ واپس ٹوکیو آئے اور دونوں نے بڑی سادگی سے شادی کر لی۔ اس موقع پر کسی تقریب اور ضیافت کا اہتمام نہیں کیا گیا تھا

منگل 26 اکتوبر کی صبح ماکو شادی کرنے کے لیے محل سے رخصت ہوئیں۔ انہوں نے ہلکے نیلے رنگ کا لباس پہن رکھا تھا اور وہ ایک روایتی گلدستہ اٹھائے ہوئے تھیں۔ محل کے دروازے پر انہوں نے اپنے والدین، اپنی بہن، ولی عہد شہزادہ آکی شینو اور ولی عہد شہزادی کیکو کو الوادع کہا۔

اس شادی کی ایک اہم بات یہ ہے کہ ماکو شاہی خاندان کی طرف سے اپنے حصے کے 12 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی رقم لینے سے دست بردار ہو گئیں، جس پر کچھ لوگوں کی جانب سے یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ ان کے شوہر کومورو، اس مالی مدد کے بغیر نیویارک کے مہنگے علاقے مین ہیٹن میں صرف اپنی آمدنی میں کیسے گزارہ کر پائیں گے۔

ماکو نے اپنی شادی کے موقع پر کہا تھا کہ ہم ایک نئی زندگی شروع کر رہے ہیں۔ ہمیں اس میں طرح طرح کی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ لیکن ہم اس پر اسی طرح قابو پا لیں گے جیسے ماضی میں اپنے مسائل سے نمٹتے رہے ہیں۔

جاپان کی شہزادی ماکو اور کومور ٹوکیو میں اپنی شادی کا اعلان کرنے کے موقع پر۔ 26 اکتوبر 2021
جاپان کی شہزادی ماکو اور کومور ٹوکیو میں اپنی شادی کا اعلان کرنے کے موقع پر۔ 26 اکتوبر 2021

اس کے جواب میں کومورو کا کہنا تھا کہ میں ماکو سے محبت کرتا ہوں۔ مجھے صرف ایک زندگی ملی ہے اور میں یہ زندگی اس کے ساتھ گزارنا چاہتا ہوں جس سے میں محبت کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ماکو کے ساتھ خوشگوار زندگی گزاریں گے اور اچھے اور برے وقت میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

اس شادی کے نتیجے میں ماکو اپنے شاہی مرتبے اور مقام سے محروم ہو گئی ہیں، جس کی وجہ شاہی قانون ہے۔ اس قانون کے تحت صرف مرد ہی بادشاہ بن سکتے ہیں، جب کہ خواتین کو صرف القابات ملتے ہیں اور کسی عام شخص سے شادی کرنے کی صورت میں انہیں شاہی القابات سے بھی محروم ہونا پڑتا ہے اور انہیں شہزادی نہیں کہا جا سکتا۔

اگرچہ جاپان کا شمار ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے اور کئی اعتبار سے وہاں کی زندگی میں جدیدیت نظر آتی ہے، لیکن دوسری جانب وہ خواتین کے معاملے میں بدستور روایت پسند ہیں، جس کی جڑیں ان کے قدیم معاشرتی نظام میں بہت گہری ہیں۔

کسی عام شخص سے شادی کے نتیجے میں شاہی محل چھوڑنے والی ماکو پہلی شہزادی نہیں ہیں۔ اس سے قبل بھی کئی شہزادیوں نے شادیاں کیں اور خاموشی سے محل سے رخصت ہو گئیں۔ لیکن ماکو پہلی ایسی شہزادی ہیں جس پر خبروں اور سوشل میڈیا میں اتنا بہت کچھ کہا جا رہا ہے۔

ماکو شہنشاہ ناروہیٹو کی بھانجی ہیں۔ انہوں نے بھی ایک عام لڑکی ماساکو سے شادی کی تھی۔ تاہم، شاہی روایات خواتین کو شاہی خاندان میں قبول کر لیتی ہیں، لیکن ایک مرد کو نہیں۔ موجودہ شہنشاہ نارو ہیٹو کے والد اکی ہیٹو شاہی خاندان سے باہر کسی عام خاتون سے شادی کرنے والے پہلے فرد تھے۔

جاپان کے شاہی خاندان کے پاس کوئی سیاسی طاقت نہیں ہے۔ ان کی حیثیت محض علامتی ہے۔ شہنشاہ کا کام رسمی طور پر تقریبات میں شرکت کرنا اور آفت زدہ علاقوں کا دورہ کرنا ہے۔ جاپان میں انہیں بڑی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

سابق شہزادی ماکو شادی سے قبل ایک میوزیم کے کیوریٹر کے طور پر کام کر رہی تھیں۔ کومورو سے ان کی دوبارہ ملاقات نیویارک سے اس کی واپسی پر لگ بھگ تین سال کے بعد ہوئی تھی۔ اس دوران ان کے درمیان تنازع میڈیا کا موضوع رہا۔ لیکن یہ دوری ان کے دلوں میں ایک دوسرے کی چاہت کم نہ کر سکی۔

شادی کے موقع پر ماکو نے کہا تھا کہ کومورو ایک ایسا شخص ہے جس کے بغیر میں نہیں رہ سکتی۔ ہم نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہمیں ایک ساتھ رہنے اور اپنے دلوں میں سچائی زندہ رکھنے کے لیے اس فیصلے کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG