رسائی کے لنکس

حکومت نے جیش محمد کے مرکز کا کنٹرول سنبھال لیا


بہاول پور میں جامع مسجد اور مدرسے کی عمارت جسے مبینہ طور پر جیش محمد کا مرکز کہا جاتا ہے۔
بہاول پور میں جامع مسجد اور مدرسے کی عمارت جسے مبینہ طور پر جیش محمد کا مرکز کہا جاتا ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے بہاولپور میں جیش محمد کے مبینہ ہیڈ کوارٹر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اس کے معاملات دیکھنے کے لیے ایک ایڈمنسٹریٹر مقرر کردیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں اسلام آباد میں نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی روشنی میں کی گئی ہے۔

ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے بہالپور میں مدرسہ الصابر اور جامع مسجد سبحان اللہ پر مشتمل کیمپس کا انتظامی سنبھال لیا ہے جس میں چھ سو طلبہ اور 70 اساتذہ ہیں۔ پنجاب پولیس اس کیمپس کو سیکورٹی اور پروٹیکشن فراہم کر رہی ہے۔

وزارت داخلہ کی طرف سے ایک فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بہاول پور کے ڈپٹی کمشنر اور ایک ایس پی پولیس کی نفری کے ہمراہ اس عمارت میں پہنچے جسے مبینہ طور پر جیش محمد کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔

بہاول پور میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے نائب صدر امین عباسی نے جیش محمد کے مبینہ مرکز پر پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی آمد کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کے لوگوں نے جیش محمد کے مدرسے کا وزٹ کیا ہے، یہ مرکز کافی عرصے سے نیشنل ہائی وے پر کام کر رہا ہے۔

پلوامہ واقعے کے بعد حکومت پاکستان پر جیش محمد اور جماعت الدعوة جیسی تنظیموں کے خلاف کارروائی کا دباؤ تھا۔ وزیراعظم نے وزارت داخلہ اور سیکورٹی اداروں کو ہدایات کی تھی کہ معاشرے سے انتہا پسندی اور عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے اپنی کارروائیاں تیز کر دیں۔

جمعرات کو جیش محمد اور جماعت الدعوة کے خلاف کارروائیوں کے بارے میں اسلام آباد میں سینیر صحافی عون ساہی کا کہنا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی دباؤ اور توقعات پر پورا اترنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے تحت یہ اقدامات کر رہا ہے۔

بہاولپور کے مغربی بائی پاس پر قائم ایک بڑی عمارت کو مبینہ طور پر جیش محمد کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ مقامی میڈیا آج ہونے والی کاروائی کے دوران اس سے دور رہا ، تاہم وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ذرائع ابلاغ جسے جیش محمد کے مرکز کے طور پر پیش کر رہے ہیں، وہ ایک مدرسہ اور جامع مسجد ہے جس میں دینی اور دنیاوی تعلیم دی جاتی ہے۔ یہ مدرسہ مقامی مخیر حضرات کے عطیات سے چلتا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور دیگر اداروں کے اہل کار اس مدرسے اور دیگر مدارس باقاعدگی سے جانچ پڑتال اور نگرانی کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG