رسائی کے لنکس

کراچی کے آرچ بشپ جوزف کوٹس کارڈینل مقرر


کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے کراچی کے آرچ بشپ جوزف کوٹس کو کارڈینل کا عہدہ تفویض کر دیا۔ جوزف کوٹس کارڈینل کا اعزاز پانے والے دوسرے پاکستانی آرچ بشپ ہیں۔ ان سے قبل جوزف کورڈیرو کارڈینل رہ چکے ہیں۔

ویٹکن سٹی میں منعقد کارڈینل کا اعزاز تفویض کرنے کی تقریب میں پوپ فرانسس نے پاکستان، عراق، جاپان، اٹلی، اسپین سمیت دنیا بھر سے منتخب 14 آرچ بشپس کو کارڈینل کا عہدہ تفویض کیا۔

تقریب سے خطاب میں پوپ فرانسس نے نئے کارڈنلز پر زور دیا کہ وہ غریبوں کی مدد کریں اور نمود و نمائش اور مراعات سے دور رہیں۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے کارڈینل جوزف کوٹس ڈاکٹر آف فلاسفی ہیں اور انہیں 2012 میں کراچی کا آرچ بشپ مقرر کیا گیا تھا۔ وہ پاکستان کیتھولک بشپس کانفرنس کے صدر ہیں اور بین المذاہب ڈائیلاگ میں سرگرم رہتے ہیں۔ کارڈینل جوزف کوٹس انگریزی، اطالوی، جرمن، فرانسیسی، اردو، پنجابی اور سندھی زبانوں پر عبور رکھتے ہیں۔

ویٹیکن سٹی میں ویٹیکن ٹی وی سے گفتگو میں کارڈینل جوزف کوٹس نے کہا کہ ’’پاکستان میں اقلیتیوں کی تعداد مجموعی آبادی کا پانچ فیصد ہیں جن میں ڈھائی فیصد مسیحی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ لیکن اتنی کم شرح کے باوجود وہ فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ حکومت پاکستان اور ہمارے مسلمان بھائی بہن ہمارے کام اور کردار کو سراہتے ہیں۔‘

لیکن، ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’پاکستان میں مسیحیوں کو بہت سی مشکلات درپیش ہیں۔ ہمیں ہمیشہ امتیازی سلوک کا سامنا رہتا ہے۔ دیگر بہت سے چیلنجز ہیں۔ خصوصا گزشتہ کچھ عرصے میں انتہا پسندوں یا شدت پسندوں کی جو قسم ابھری ہے، جیسے القاعدہ، طالبان ان کے مقامی شدت پسند گروپوں سے رابطے ہیں۔ یہی وہ گروپ ہیں جو ہمارے کچھ گرجا گھروں پر حملے کرتے ہیں جن کے بارے میں آپ نے سنا ہوگا۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا‘‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’حکومت ہمارے گرجا گھروں کو تحفظ فراہم کرتی ہے، خصوصاً اتوار کو اور جب بھی ہم کہیں۔ جب بھی کوئی اجتماع ہوتا ہے حکومت ہمیں پولیس پروٹیکشن لینے کو کہتی ہے۔ بطور مسیحی یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے عقیدے کو آگے بڑھائیں۔ ہمارے تمام اسکولز، اسپتال اور چرچ سب کے لئے کھلے ہیں۔ یہ صرف مسیحیوں یا کیتھولک کے لئے مخصوص نہیں۔‘‘

اس سوال پرکہ کارڈینل بننا کیسا لگا، کارڈینل جوزف کا کہنا تھا ’’یہ ایک بہت بڑا سرپرائز تھا، جس پر اب تک یقین نہیں آ رہا۔ اس بارے میں کبھی سوچا تک نہیں تھا۔ پاکستان جیسے غریب ملک اور نسبتا ً کم عمر چرچ کے باوجود ہم سب بشپس اور آرچ بشپس کا زیادہ تر وقت عوام کے ساتھ گزرتا ہے۔ شکر ہے کہ ہم کسی شاہانہ لائف اسٹائل کے نہ عادی ہیں اورنہ ہی تمنا رکھتے ہیں۔‘‘

XS
SM
MD
LG