رسائی کے لنکس

کراچی: رینجرز کی گاڑی پر بم حملے میں3 اہلکار ہلاک


کراچی: رینجرز کی گاڑی پر بم حملے میں3 اہلکار ہلاک
کراچی: رینجرز کی گاڑی پر بم حملے میں3 اہلکار ہلاک

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں جمعہ کی صبح نیم فوجی سکیورٹی فورس رینجرز پر ہونے والے بم حملے میں تین اہلکار ہلاک ہو گئے۔

رینجرز اور پولیس حکام نے بتایا کہ گشت پر مامور رینجرز کی ایک گاڑی گلستان جوہر کے علاقے صفورا چورنگی سے گز رہی تھی جب سڑک میں چھپائے گئے بم سے اُس پر حملہ کیا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق طاقتور دھماکے میں رینجرز کے چار اہلکار زخمی بھی ہوئے جن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

سچل رینجرز کے کمانڈر بریگیڈیئر وسیم ایوب نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اس میں ملوث عناصر کے بارے میں فوری طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

’’جب تک جائے وقوعہ کا جائزہ مکمل نہیں ہوتا اور تفتیش کاروں کی ابتدائی رپورٹس سامنے نہیں آ جاتی ہیں، اس وقت تک کسی ایک گروپ کا نام لینا مناسب نہیں ہے۔‘‘

بریگیڈیئر وسیم ایوب کے بقول ایسے حملوں کا رینجرز کے عزم اور مستقبل کی کارروائیوں پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ ’’بلکہ اس واقعے کے بعد ہم مزید طاقت اور سختی کے ساتھ اپنے اہداف کا پیچھا کریں گے۔‘‘

اُدھر اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کراچی میں یہ تیسرا بم دھماکا ہے اور انھوں نے تحقیقاتی افسران کوہدایت کی ہے کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کریں کہ ان تینوں میں کیا چیز مشترک ہے تاکہ ان میں ملوث عناصر تک پہنچنے میں مدد ملے۔

اُنھوں نے جمعرات کی شب دارالحکومت کے مضافات میں ایک مکان سے پانچ مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیاب چھاپہ پولیس اور ملک کی ایک اہم انٹیلی جنس ایجنسی کے تعاون سے ممکن ہوا۔ تاہم انھوں نے زیر حراست افراد کے بارے میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

XS
SM
MD
LG