رسائی کے لنکس

کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ


کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ
کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ

پاکستان کی حکمران جماعت کے ایک اہم رہنما اور وفاقی وزیر نے ملک کی معاشی شہہ رگ اور سب سے بڑے شہر کراچی کا کنٹرول فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی کے علاقے لیاری سے منتخب ہونے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور بندرگاہوں اور جہاز رانی کے وفاقی وزیرِ مملکت نبیل گبول کا کہنا ہے کہ کراچی کی سول انتظامیہ بےبس ہوچکی ہے اور شہر میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیشِ نظر شہر میں فوجی آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔

منگل کے روز کراچی کے علاقے شیر شاہ میں واقع کباڑی مارکیٹ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ میں 12 افراد کی ہلاکت کے واقعے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی پی پی کے رہنما کاکہنا تھا کہ کراچی میں روز بروز بگڑتی صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ پولیس اور رینجرز شہر کی صورتحال کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔

صحافیوں سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو جرائم پیشہ افراد سے پاک کرنا اب ناگزیر ہوچکا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیاسی جماعتوں کی صفوں میں غیر ملکی ایجنٹ گھسے ہوئے ہیں جو شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

نبیل گبول کا کہنا تھا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ کراچی کو فوج کے حوالے کردیا جائے جو شہر میں موجود مختلف مافیائوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کرے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فوج بلانے کا مطالبہ اپنی پارٹی کے عہدیداران اور بدھ کے روز ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے سامنے بھی رکھیں گے۔

انہوں نے شہر میں سرگرمِ عمل تمام سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کی کہ وہ شہر کو فوج کے حوالے کرنے کے فیصلے کی حمایت کریں۔

واضح رہے کہ شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث 1992 کے وسط میں بھی حکومت کی جانب سےشہر میں فوج اور رینجرز طلب کرکے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا تھا۔ کراچی میں اس سال کے آغاز سے اب تک گزشتہ دس ماہ کے دوران ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں 850 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سینکڑوں سیاسی کارکنان بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG