رسائی کے لنکس

کراچی: لیاری میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں جاری، 7 افراد ہلاک


کراچی کے علاقے لیاری میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پیپلزپارٹی لیاری کے نائب صدر حسن سومروسمیت سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔

اتوار کو شہر قائد کے تقریباً پندرہ لاکھ آبادی والے گنجان آباد علاقے لیاری میں اس وقت ہنگامے پھوٹ پڑے جب سی آئی ڈی پولیس کے ہاتھوں مبینہ پولیس مقابلے میں پیپلزامن کمیٹی کا کارکن سخی اللہ عرف ثاقب پٹھان ہلاک ہو گیا ۔ ورثا کا موقف تھا کہ ثاقب پٹھان بے گناہ تھا جبکہ پولیس کے مطابق وہ متعدد سنگین وارداتوں میں مطلوب تھا ۔ واقعے کے خلاف پیر کو چاکیواڑہ،کلاکوٹ ، آٹھ چوک اور لیمارکیٹ سمیت متعدد علاقے میدان جنگ بنے رہے ۔

مظاہروں کا یہ سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا ۔ صبح سے ہی دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بن رہے جبکہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مظاہروں میں شدت آتی گئی ۔ نامعلوم افراد کی جانب سے پولیس اور رینجرز کو علاقے میں روکنے کیلئے دستی اور پیٹرول بموں سے حملے کیے گئے جس کے جواب میں پولیس نے بھی آنسو گیس کے شیل برسائے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شدید ہوائی فائرنگ کی ۔

لی مارکیٹ کے قریب ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے اسکواڈ پر راکٹ حملہ بھی کیا گیا ۔ علاقے کی صورتحال اس وقت مزید سنگین ہو گئی جب سہ پہر کو آٹھ چوک کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سر میں گولی لگنے سے پیپلزپارٹی لیاری کے نائب صدر حسن سومرو جاں بحق ہو گئے ۔

رات گئے تک لیمارکیٹ، آٹھ چوک ، شیدی ولیج روڈ ، چاکی واڑہ ، کھارادر ، موسی لین ، بغدادی ، صدیق وہاب روڈ ، یاد گار چوک اور کلاکوٹ کے علاقوں میں شدید کشیدگی رہی۔مذکورہ علاقوں میں نوجوانوں نے وقفے وقفے سے پولیس پر پتھراؤ اور پیٹرول بموں کے حملے کیے گئے ۔ دوسری جانب پولیس کی جانب سے پھینکے گئے کچھ شیل واپس پولیس پر ہی پھینک دیئے گئے جس سے متعدد اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔

پولیس ذرائع کے مطابق لیاری میں حالات پر قابو پانے کیلئے مزید نفری بھیجی جا رہی ہے جس میں پولیس کمانڈوز بھی شامل ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی رات جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ایک بڑا آپریشن کیا جائے گا ۔

دوسری جانب لیاری کے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں اور ہر گزرتے وقت کے ساتھ پریشانیاں مزید بڑھ رہیں ۔ شہری گھروں تک محصور ہو کر رہے گئے ہیں ۔شیلنگ سے گھروں میں موجود خواتین اور بچے بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں تاہم ان تک ایمبولیسز کی رسائی ممکن نہیں ۔ گھروں میں روز مرہ کی اشیا ء ضروریہ ختم ہو رہی ہے ۔

پیر کی رات 9بجے تک لیاری کے مختلف علاقوں میں پیپلزپارٹی لیاری کے نائب صدر اورایک دس سالہ بچے سمیت سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ریسکیو ذرائع کے مطابق آٹھ چوک کے قریب فائرنگ سے 10 سال کابچہ ہلاک ہو گیا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ لیاری میں فائرنگ سے زخمی ہونیوالا ایک اور شخص سول اسپتال میں چل بسا جس کے بعد لیاری فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 7 ہوگئی جبکہ 24 افراد زخمی ہیں۔

اس دوران چاکیواڑاہ ،آٹھ چوک، لی مارکیٹ ، شیدی ولیج روڈ، کھارادر ، موسیٰ لین، بغدادی ، صدیق وہاب روڈ ، ٹمبر مارکیٹ ،یادگار چوک اور کلاکورٹ میں مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور ٹائر جلاکر ٹریفک معطل کردیا۔ا ن افراد نے گاڑیوں پر پتھراوٴ بھی کیا۔ مشتعل افراد نے کھاردر سمیت مختلف مقامات پر فائرنگ کرکے دکانیں بندکرادیں۔

XS
SM
MD
LG