رسائی کے لنکس

کابل ایئرپورٹ پر افغان پائلٹ کی فائرنگ سے نوامریکی ہلاک


ایک افغان سپاہی کابل ایرپورٹ پر شوٹنگ کے بعد ایرپورٹ کے باہر رائفل سنبھالے کھڑا ہے۔
ایک افغان سپاہی کابل ایرپورٹ پر شوٹنگ کے بعد ایرپورٹ کے باہر رائفل سنبھالے کھڑا ہے۔

افغانستان میں عہدے داروں کا کہناہے کہ کابل ایئر پورٹ پر افغان فوج کے ایک پائلٹ کی نیٹو کے فوجیوں پر فائرنگ سے کم ازکم نو امریکی ہلاک ہوگئے۔ یہ 2001ء کے بعد سے ، جب سے افغانستان میں دہشت گردی کےخلاف جنگ شروع ہوئی ہے، مہلک ترین واقعہ ہے۔

افغانستان کے وزارت دفاع نے کہا ہے کہ بدھ کے روز کابل کے ہوائی اڈے پر واقع افغان ایئر فورس کی ایک تنصیب میں ہونے والے اس مقابلے کے دوران اتحادی افواج نے افغان پائلٹ کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ ہلاک ہونے والے امریکی افغان ایر فورس کے مشیر تھے۔

وزارت دفاع کے عہدے داروں نے طالبان کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ مسلح شخص ایک عسکریت پسند تھا جس نے فوجی وردی پہن رکھی تھی۔

بدھ کا واقعہ افغان سیکیورٹی فورس کے ارکان یا فوجی وردی میں ملبوس افراد کی جانب سے حملوں کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔

اس ماہ کے شروع میں ایک افغان سرحدی محافظ نے شمالی صوبے فرح میں دو امریکی فوجیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیاتھا۔

فروری میں افغان فوج کی وردی میں ملبوس ایک مسلح شخص نے بغلان صوبے میں تین جرمن فوجیوں کو ہلاک اور چھ کو زخمی کردیا تھا۔

اور گذشتہ نومبر میں افغان بارڈر پولیس کے ایک اہل کار نے مشرقی افغانستان میں ایک تربیتی مشن کے دوران چھ امریکی فوجیوں کو ہلاک کردیاتھا۔

ایک اور خبر کے مطابق افغان عہدے داروں نے کہا ہے کہ فوجیوں نے جنوبی صوبے قندھار میں اتوار کے روزجیل سے 300 میٹر لمبی ایک سرنگ کے ذریعے فرار ہونے والے 488 قیدیوں میں سے 71 کو دوبارہ پکڑ لیا ہے۔

صوبے قندھار کی پاکستان کے ساتھ ملنے والی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہہ قیدیوں کے بائیومیٹرک ڈیٹا کی مدد انہیں شناخت کرنے اور دوبارہ پکڑنے میں مدد ملے گی۔ فرار ہونے والے قیدیوں میں اکثریت طالبان عسکریت پسندوں کی ہے۔

XS
SM
MD
LG