رسائی کے لنکس

لاہور: ملبے تلے دبے افراد کے زندہ بچنے کی امیدیں معدوم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 29 تک پہنچ چکی ہے جب کہ نکالے گئے افراد میں سے بعض زخمیوں کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

لاہور میں ایک فیکٹری کی منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے کو ہٹانے اور اس میں دبے افراد کو نکالنے کی سرگرمیاں جمعہ کو بھی جاری ہیں لیکن اب یہاں پھنسے لوگوں کے زندہ بچنے کی امیدیں معدوم ہونے لگی ہیں۔

بدھ کی شام سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں پلاسٹک بیگ بنانے والی فیکٹری کی چارمنزلہ عمارت اچانک منہدم ہو گئی تھی جس سے یہاں موجود لگ بھگ دو سو افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔

امدادی کارروائیوں کے دوران اب تک 102 افراد کو ملبے سے نکالا جا چکا ہے جب کہ خدشہ ہے کہ اب بھی متعدد لوگ یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔

واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد 29 تک پہنچ چکی ہے جب کہ نکالے گئے افراد میں سے بعض زخمیوں کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

امدادی کارروائیوں میں فوج کے جوان بھی حصہ لے رہے ہیں جب کہ بھاری مشینری کے ذریعے ملبے کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔

امدادی کارروائیوں کے صوبائی محکمے کے سربراہ ارشد ضیا نے خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی" کو بتایا کہ اب ملبے تلے کسی زخمی کے موجود ہونے کا امکان کم ہے اور وہ لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

"ہمارا خیال ہے کہ (منہدم) فیکٹری کے اس حصے سے کم ازکم 25 لاشیں برآمد ہوں گی۔"

ابتدائی تحقیقات کے بعد پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے بتایا تھا کہ اس عمارت کو 26 اکتوبر کو آنے والے زلزلے سے بھی کچھ نقصان پہنچا تھا۔ تفتیش کار اس ضمن میں مزید چھان بین کر رہے ہیں کہ آیا اس کی تعمیر میں قواعدوضوابط کا خیال رکھا گیا تھا یا نہیں۔

XS
SM
MD
LG