رسائی کے لنکس

کراچی کا 'لکھ پتی' چوک


علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ لکھ پتی ہوٹل کی شہرت کسی زمانے میں شہر بھر میں مشہور تھی۔ یوں، یہاں پر موجود سڑک کے اس چوک کو بھی 'لکھ پتی' کا نام مل گیا۔ یہ چوک اسی نام سے جانا جاتا ہے

کراچی: پاکستان کے گنجان آبادی والے میٹروپولیٹن شہر کراچی میں یوں تو کئی قدیم عمارتیں اور علاقے اپنی اہمیت آپ پیں، وہیں شہر کے کئی چوک بھی اپنے ناموں سے اپنے اندر کئی تاریخیں رکھے ہوئے ہے۔

ایسے ہی شہر کراچی کے کئی چوک اپنے ناموں سے اپنی مثال آپ ہیں، انہی میں کراچی کے قدیم علاقے رنچھوڑ لائن میں موجود ایک مشہور چوک 'لکھ پتی' چوک بھی ہے۔

لکھ پتی، کا لفظ ان افراد کیلئے استعمال ہوتا ہے، جن کا نام ذہن میں آتے ہی یہ خیال آتا ہے کہ کیا یہ چوک لکھ پتی افراد کی آماجگاہ ہے۔۔۔یعنی کیا اس کے آس پاس لکھ پتی افراد بستے ہیں؟۔۔۔ اگر نہیں تو اس لکھ پتی چوک کا نام 'لکھ پتی' کیوں پڑا؟ اس سوال کا جواب جاننے کیلئے کراچی میں نمائندہ وی او اے نےلکھ پتی چوک کا رخ کیا۔

لکھ پتی چوک کا نام 'لکھ پتی' کیوں پڑا؟

لکھ پتی چوک پر کھڑے ہوکر دیکھیں تو سامنے ہی ایک بند دکان نظرآئےگی جس پر 'لکھ پتی ہوٹل' کا بورڈ آویزاں ہے۔ یہ ہوٹل کسی زمانے میں 'چائے' کا مشہور ہوٹل ہوا کرتا تھا، جو اب بند ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ لکھ پتی ہوٹل کی شہرت کسی زمانے میں شہر بھر میں مشہور تھی۔ یوں یہاں پر موجود سڑک کے اس چوک کو بھی 'لکھ پتی' کا نام مل گیا۔

کراچی: لکھ پتی چوک کو یہ نام علاقے کے مشہور ایک ہوٹل سے ملا ہے جو اب بند ہے
کراچی: لکھ پتی چوک کو یہ نام علاقے کے مشہور ایک ہوٹل سے ملا ہے جو اب بند ہے

یہ چوک اسی نام سے جانا جاتا ہے۔

یہاں کے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 'لکھ پتی نامی ہوٹل' رنچھوڑلائن جیسے قدیم علاقے کی جان سمجھاجاتا تھا جو اب بند ہوگیا ہے یہاں پر فروخت ہونےوالی چائے اور یہاں چائے نوش کرنےآنے والے افراد کا مرکز یہ ہوٹل ماضی میں انتہائی مقبول تھا۔ مگر اس کی شہرت کا اندازہ اس چوک سے لگایا جا سکتا ہے، جس چائے کے اس ہوٹل کی وجہ سے اس چوک کو نام 'لکھ پتی' چوک مشہور ہوا۔

کیا ہوٹل کا مالک کوئی 'لکھ پتی' تھا؟

دوسرا سوال اب ذہن میں یہ آتا ہے کہ نام پڑا تو، مگر کیا یہ ہوٹل کا مالک کوئی لکھ پتی انسان تھا؟ یا اس کا نام لکھ پتی کیسے پڑا؟

لکھ پتی چوک پر موجود موٹرسائیکل مکینک کا کام کرنےوالے غلام محمد نے بتاہا کہ ’اس ہوٹل کا مالک غریب تھا یا پیسے والا۔۔۔ اسکے بارے میں کوئی یقین سے تو نہیں کہا جا سکتا۔ البتہ، اس ہوٹل کا نام 'لکھ پتی' ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ رنچھوڑلائن کے اس علاقے میں زیادہ غریب اور متوسط افراد رہتے آئے ہیں اور اپنی چھوٹی چھوٹی دکانیں چلاتے تھے۔

اس چوک کے آس پاس کئی پرانی اور نئی عمارتیں قائم ہیں
اس چوک کے آس پاس کئی پرانی اور نئی عمارتیں قائم ہیں

ہاں، یہاں چند لوگ پیسے والے ہوا کرتے تھے، جو اس علاقے کے امیر تاجروں میں شمار ہوتےتھے۔ یہاں اس ہوٹل پر چائے پینے آتے اور اپنا وقت بتاتے تھے۔ اس لئے ہوٹل کےمالک نے اس ہوٹل کو 'لکھ پتی' نام دیا پھر اس چوک کو بھی یہی نام مل گیا۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ایک اور دکاندار نے بتایا کہ ’ہم نے جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے اس ہوٹل کو دیکھا ہے۔ یہاں رہنےوالے افراد سمیت دور دور کے علاقوں سے لوگ صرف چائے پینے آیا کرتے تھے، جبکہ بعدازاں، یہاں مختلف اقسام کے کھانے بھی فروخت ہوا کرتے تھے۔ اب پچھلے کئی سالوں سے یہ ہوٹل بند ہوگیا ہے۔ سنا ہے یہاں کوئی جائیداد کا تنازعہ چل رہا ہے‘۔

غرضیکہ اس ہوٹل نے یہاں بسنےوالے کسی شخص کو لکھ پتی بنایا ہو نہ بنایا ہو مگر اس کے چوک کا 'لکھ پتی' مشہور ہوگیا۔ اب خط و کتابت میں بھی اس جگہ کو اسی نام سے جانا اور پکارا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG