ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہےکہ ایک سیارچہ جس کا قطر چوتھائی میل سے زیادہ ہے، یعنی تقریباً 400 میٹر، بدھ کے روز زمین کے انتہائی قریب سے گذرے گا۔ تاہم یہ فاصلہ دس لاکھ میل کے لگ بھگ ہو گا اوراس سے زمین پر کسی طرح کا منفی اثر پڑنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
سیارچے عموماً زمین کے قریب سے گذرتے رہتے ہیں لیکن سن 2014 میں دریافت ہونے والا یہ سیارچہ جس کا نام 2014 J025رکھا گیا تھا، زمین کے اتنا قریب سے گذرنے والا پہلا سب سے بڑاسیارچہ ہوگا۔
چاند کے مقابلے میں اس کا زمین سے فاصلہ 4اعشاریہ 6 فی گنا کم ہوگا۔
ناسا کے ایک ماہر فلکیات ڈیویڈ فیرنوک چیا نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو بتایا کہ اس سیارچے کے حجم کا اندازہ ایک چوتھائی سے تین چوتھائی میل لگایا گیا ہے اور وہ چاند سے دو گنا زیادہ روشن ہے۔ لیکن اس کے باوجود اسے ننگی آنکھ سے نہیں دیکھا جا سکے گا۔ لیکن عام دوربین کی مدد سے اسے منگل اور بدھ کی رات کو دیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد زمین کے اتنا قریب کوئی اور سیارچہ کم ازکم 500 سال کے بعد آئے گا۔