رسائی کے لنکس

عمران خان آرمی چیف سے بات کرنے کے خواہاں، وزیرِ داخلہ کا تین ہفتوں میں کارروائی کا عندیہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم اور چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کے خلاف دو سے تین ہفتوں میں قانونی کارروائی کا آغاز ہوجائے گا۔

نجی نشریاتی ادارے 'جیو نیوز' سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں نفرت، افراتفری، معاشی پالیسیوں کی بد حالی اور ملک میں عدم استحکام کے آرکیٹیکٹ عمران خان ہیں۔

ان کے بقول اگر عمران خان نہ ہوتے تو ایسا کچھ بھی نہ ہوتا۔

عمران خان کی گرفتاری پر نو اور دس مئی کو ہونے والے پر تشدد احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے جو جائے وقوعہ پر موجود ہوتا ہے، اسے پکڑا جاتا ہے جس کے بعد ثبوتوں کے ذریعے پیچھے جایا جائے گا۔

رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ نو مئی کو ہونے والے واقعات کی تیاری پہلے سے کی گئی تھی۔ ساری منصوبہ بندی زمان پارک میں ہوئی تھی۔

'آرمی چیف سے کہتا ہوں مجھ سے بات کرو لیکن کوئی نہیں کرتا'

سابق وزیراعظم اور تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ آرمی چیف کو بات چیت کرنے کا کہتے ہیں لیکن وہ بات چیت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وہ اپنی ذات کے لیے ان سے بات نہیں کرنا چاہتے۔

عمران خان کا ہفتے کو سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ وہ چور راستے سے نہیں آنا چاہتے۔ اگر قوم ان کو ووٹ دے گی تو وہ تیار ہیں، اگر ووٹ نہیں دے گی تو نہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وہ بات اس لیے کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے۔

موجود حکومت کے پیش کردہ بجٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وفاقی حکومت سارا پیسہ صوبوں کو دے گی جو پانچ ہزار ارب رپے ہے تو وفاقی حکومت کے پاس جو پیسہ بچے گا اس سے زیادہ تو قرضوں پر دیا جانے والا سود ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضوں پر سات ہزار تین سو ارب کا سود دینا ہے تو سارا ملک پھر قرضوں پر چلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔ شرح نمو جو ایک سال پہلے چھ اعشاریہ ایک فی صد تھی، آج وہ صفر اعشاریہ تین پر پہنچ گئی ہے۔ ملک کی دولت میں کمی ہو رہی ہے اور قرضے بڑھتے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ان کے نظریاتی لوگ نظر آنے لگے ہیں۔ جو نظریے کے لیے نہیں کسی اور مقصد کے لیے آئے تھے۔

ان کے بقول پاکستان کو ایک نظریاتی پارٹی ہی اس دلدل سے نکال سکتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں کہا جاتا ہے کہ وہ ملک سے چلے جائیں، وہ کیوں جائیں۔ انہوں نے کوئی کرپشن یا غلط کام نہیں کیا۔ وہ سارے کیسز کا سامنا کریں گے۔

’چار سال احتجاج کر کے عمران خان پروجیکٹ کو زمین بوس کیا‘

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے چار سال احتجاج کر کے عمران خان پراجیکٹ کو زمین بوس کیا۔ چار برس میں ملکی معیشت سے کھلواڑ کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمٰن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حکمران اتحاد پی ڈی ایم نے مالی مشکلات کے باوجود بجٹ میں عوام کو زیادہ ریلیف دینے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علما اسلام آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور ان کی پی ڈی ایم کی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG