رسائی کے لنکس

لاہور ہائی کورٹ کے جج کی عورت مارچ کے منتظمین کی درخواست پر سماعت سے معذرت


عورت مارچ کے منتظمین نے گزشتہ ہفتے لاہور انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالنے کی اجازت نہ ملنے پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
عورت مارچ کے منتظمین نے گزشتہ ہفتے لاہور انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالنے کی اجازت نہ ملنے پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس مزمل اختر شبیر نے عورت مارچ کی اجازت نہ دینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی ہے۔

جسٹس مزمل اختر نے پیر کو عور مارچ کے منتظمین کی جانب سے دائر درخواست کی فائل چیف جسٹس کو ارسال کرتے ہوئے کہا کہ وہ درخواست پر سماعت نہیں کر سکتے اس لیے کیس دوسرے بینچ کے سامنے لگایا جائے۔

عورت مارچ کے منتظمین نے گزشتہ ہفتے لاہور انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالنے کی اجازت نہ ملنے پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

منتظمین کے مطابق خواتین کے عالمی دن کے موقع پر آٹھ مارچ کو لاہور کے ناصر باغ میں تقریب کے بعد استنبول چوک تک مختصر ریلی نکالنے کا پروگرام تھا۔ لیکن ڈپٹی کمشنر نے ان کی یہ درخواست رد کر دی ہے۔

عورت مارچ کی انتظامیہ میں شامل ایک رُکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لاہور کی خاتون ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر سے اُن کی ملاقات ہوئی تھی جس میں اُنہوں نے ریلی نکالنے کی زبانی اجازت دی، لیکن بعدازاں تحریری طور پر ان کی درخواست مسترد کر دی۔

لاہور کی ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر وہ ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔

پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران خواتین کے عالمی دن کے موقع پر عورت مارچ کا معاملہ تنازع کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ گزشتہ برس عورت مارچ کے شرکا پر توہینِ مذہب کے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG