رسائی کے لنکس

سونگھنے اور چکھنے کی حس میں کمی بھی کرونا وائرس کی علامات ہو سکتی ہیں: ماہرین


برطانیہ میں ڈاکٹروں کی ایک تنظیم (ای این ٹی یو کے) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین، اٹلی اور جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کے کئی مریضوں میں یہ علامات بھی پائی گئی ہیں کہ اُنہیں ذائقہ یا بو محسوس نہیں ہوتی تھی۔ (فائل فوٹو)
برطانیہ میں ڈاکٹروں کی ایک تنظیم (ای این ٹی یو کے) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین، اٹلی اور جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کے کئی مریضوں میں یہ علامات بھی پائی گئی ہیں کہ اُنہیں ذائقہ یا بو محسوس نہیں ہوتی تھی۔ (فائل فوٹو)

کرونا وائرس کے کئی مریض ایسے بھی سامنے آئے ہیں جن میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔ لیکن جب ان کا ٹیسٹ کیا گیا تو ان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جنہیں ذائقہ محسوس نہیں ہو رہا یا ان کی بو سونگھنے کی حس کم ہو رہی ہے تو یہ علامات بھی کرونا وائرس کی علامات ہو سکتی ہیں۔

حال ہی میں پاکستان کے صوبۂ سندھ کے وزیرِ تعلیم سعید غنی میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ سعید غنی کے بقول اُنہیں بھی بخار، کھانسی یا کرونا وائرس کی دیگر علامات محسوس نہیں ہوئیں۔

اسی صورتِ حال پر کچھ طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ سونگھنے یا چکھنے کی حس میں کمی بھی کرونا وائرس کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق طبی ماہرین نے کہا ہے کہ اگر آپ کو چیزوں کا ذائقہ محسوس نہیں ہو رہا یا بو سونگھنے کی حس کم ہو رہی ہے تو یہ علامات بھی کرونا وائرس کی نشان دہی کر سکتی ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کی اسکریننگ اور نشان دہی کے لیے یہ علامات بھی کار آمد ثابت ہو سکتی ہیں۔

خیال رہے کہ کسی بھی وائرل انفیکشن کا شکار ہونے کے بعد منہ کا ذائقہ بدل جانا یا ذائقہ محسوس نہ ہونا عام سی بات ہے۔ ایسا اکثر عام کھانسی، نزلہ یا بخار میں بھی ہو جاتا ہے۔

البتہ برطانیہ میں آنکھ، ناک اور کان کے ڈاکٹروں کی ایک تنظیم (ای این ٹی یو کے) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین، اٹلی اور جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کے کئی مریضوں میں یہ علامات بھی پائی گئی ہیں کہ اُنہیں ذائقہ یا بو محسوس نہیں ہوتی تھی۔

تنظیم کے مطابق جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے 30 فی صد مریضوں کو یہ شکایت بھی تھی کہ ان کی سونگھنے کی حس کمزور ہو گئی ہے۔

عام طور پر کرونا وائرس سے متاثرہ افراد میں بخار، نزلہ اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات پائی جاتی ہیں۔ لیکن ایسے کئی مریض سامنے آئے ہیں جن میں بغیر کوئی علامت ظاہر ہوئے کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

کرونا وائرس کی علامات سے متعلق ایسا ہی ایک مضمون اتوار کو امریکہ میں صحت کے ایک ادارے 'اکیڈمی آف اوٹولارنگولیجی' نے بھی شائع کیا ہے۔

اس مضمون کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متعدد مریضوں میں یہ شواہد ملے ہیں کہ اُنہیں ذائقہ یا بو محسوس نہیں ہو رہی تھی۔ لہٰذا اگر کسی شخص کو بغیر کسی وجہ کے ایسی علامات محسوس ہو رہی ہوں تو ڈاکٹروں کو الرٹ ہو جانا چاہیے۔ کیوں کہ اسے کرونا وائرس بھی ہو سکتا ہے۔

ماریہ وان عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) میں وبائی امراض کی ماہر کے طور پر کام کرتی ہیں۔ انہوں نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او اس بات پر بھی غور کر رہا ہے کہ سونگھنے یا چکھنے کی حس میں کمی سے بھی کرونا وائرس کا تعلق ہے یا نہیں۔

XS
SM
MD
LG