رسائی کے لنکس

35 لاکھ ڈالر مالیت کے جوتے چوری کرنے کا ملزم پکڑا گیا


امریکہ کی ریاست نارتھ ڈکوٹا میں وفاقی استغاثہ کا کہنا ہے کہ فلم 'دی وزرڈ آف اوز' میں اداکارہ جوڈی گارلینڈ نے جو سرخ جوتے پہنے تھےان کا ایک جوڑا چوری کرنے کے الزام میں گرینڈ جیوری نے ایک شخص پر فردِ جرم عائد کی ہے۔

یہ جوتے 2005 میں چوری ہوئے تھے اور 2018 کے ایف بی آئی کےخفیہ آپریشن میں ڈھونڈ بھی لیے گئے تھے لیکن اس وقت کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

استغاثہ نے بدھ کو اعلان کیا کہ ٹیری مارٹن نامی ملزم پر منگل کو ایک اہم آرٹ ورک کی چوری کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

یہ جوتے آنجہانی اداکارہ جوڈی کے آبائی شہر کے 'جوڈی گارلینڈ میوزیم' میں ایک شیشے کے باکس میں نمائش کے لیے رکھے گئے تھے۔

فیڈرل پراسیکیوٹرز نے ایک نیوز ریلیز میں بتایا کہ جب سرخ جوتوں کی چوری ہوئی تو ان کا 10لاکھ ڈالر میں بیمہ کرایا گیا تھا لیکن ان کی موجودہ مارکیٹ ویلیو تقریباً 35 لاکھ ڈالر ہے۔

جوتوں کی ایک جوڑی کے لیے اتنا ہنگامہ کیوں؟

سن 1939میں بننے والی فلم 'دی وزرڈ آف اوز' میں مرکزی کردار ریاست کینسس کے دیہی علاقے کی لڑکی 'ڈور'تھی جو اپنے کتے 'ٹو ٹو'کے ساتھ ایک طوفان میں پھنس جاتی ہے اور وہ طوفان اسے گھر سمیت اڑا کر 'لینڈ آف اوز' لے جاتا ہے اور وہیں اسے یہ طلسمی سرخ جوتے ملتے ہیں جس کے بعد ڈور تھی کا وہ سفر شروع ہوتا ہے جس میں وہ بہت سے دلچسپ کرداروں کی مدد کرتی ہے۔

گارلینڈ نے 1939 میں بننے والی اس فلم کے دوران سرخ جوتوں کے کئی جوڑے پہنےتھے لیکن اب صرف چار مستند جوڑے باقی ہیں۔

آخرجوتا چورکون ہے؟

گرینڈ جیوری نے جوتا چوری کرنےکے الزام میں مارٹن پر لگائی گئی فرد جرم میں ان کے بارے میں زیادہ معلومات فراہم نہیں کیں۔

Minneapolis Star-Tribune نے اطلاع دی ہے کہ ملزم مارٹن کی عمر 76 برس ہے اور وہ ریاست منیپلس کےشہر گرینڈ ریپڈ میں جوڈی گارلینڈ میوزیم سے 12 میل جنوب میں رہتے ہیں۔

جب اخبار نے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا "مجھے مقدمے میں جانا ہے۔ میں تم سے بات نہیں کرنا چاہتا۔"

جوڈی گارلینڈ میوزیم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر جینی ہیٹز نے خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا کہ وہ حیران ہیں کہ مشتبہ شخص قریب ہی رہتا تھا لیکن میوزیم میں کام کرنے والا کوئی فرد بھی اسے نہیں جانتا۔

ہیٹز نے کہا کہ وہ اور میوزیم کا عملہ 'قدرے ششدر' تھا کہ چوری کے تقریباً دو دہائیوں بعد کسی پر الزام لگایا گیا ہے۔ برسوں کے دوران، کئی ترغیب آمیز انعامات اس امید پر پیش کیے گئے کہ جوتےمل جائیں گے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس معاملے میں ابتدائی طور پر ڈھائی لاکھ ڈالرز کی پیشکش کی تھی، گمشدہ جوتوں کے بارے میں ایک سراغ اس وقت ملاجب 2017 میں ایک شخص نے جوتوں کا انشورنس کرنے والی کمپنی کو بتایا کہ وہ انہیں واپس لانے میں مدد کر سکتا ہے۔

تقریباً ایک سال کی تفتیش کے بعد ایف بی آئی نے جولائی 2018 میں منی ایپلس شہر سے جوتے برآمد کیےتھے۔ اس وقت بیورو نے کہا تھا کہ اس معاملے میں کسی کو گرفتار یا چارج نہیں کیا گیا ہے۔

البتہ جوتوں کی چوری کے الزام میں بدھ کو مارٹن کے لیے سمن جاری کیا ہے اور ان کی پیشی کے لیے یکم جون کی تاریخ مقرر کی گئی ہے اور وہ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے روبرو پیش ہوں گے۔

ایک دلچسپ اتفاق یہ ہے کہ یہ فلم فرینک بام کے ناول ‘The Wonderful Wizard of Oz’پر مبنی ہے، جو 17مئی 1900کو شائع ہوا تھا۔ ناول کی 123ویں سالگرہ کےموقع پر، ڈورتھی کے طلسمی سرخ جوتوں کے مبینہ مجرم پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

(اس خبر کے لیے کچھ معلومات خبر رساں ادارے ' ایسو سی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔)

XS
SM
MD
LG