رسائی کے لنکس

منڈیلا صحتیاب، اسپتال سے گھر واپس پہنچ گئے


چورانوے سالہ مسٹر منڈیلا کو پھیپھڑوں کے انفکشن کے علاج کےلیے آٹھ دسمبر کو پریٹوریہ کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا، اور بعد میں پتھری کے علاج کے لیے اُن کی سرجری ہوئی

جنوبی افریقہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صحتیابی کے بعد سابق صدر نیلسن منڈیلا پریٹوریہ کے اسپتال سے جوہنسبرگ میں واقع اپنی رہائش گاہ واپس پہنچ گئے ہیں۔

چورانوے برس کی عمر کے نسلی امتیاز کے خلاف مثالی جدوجہد کرنے والے اِس مشہور شخص کو پھیپھڑوں کی سوزش اور مثانے کی پتھری کے علاج کے لیے 18روز تک اسپتال میں رکھا گیا۔

صدارتی رہائش گاہ کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ مسٹر مینڈیلا عشروں بعد اسپتال داخل ہوئے تھے، جنھیں معالجوں نے بدھ کی شام گئے گھر جانے کی اجازت دی۔

ترجمان میک مہاراج نے جمعرات کو بتایا کہ ڈاکٹروں نے ضروری محسوس کیا تھا کہ اُنھیں 18دِنوں تک اسپتال میں رکھا جائے۔ اُنھیں آٹھ دسمبر کو اسپتال لایا گیا تھا۔

اس سے قبل کی ایک اطلاع کے مطابق، جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے بتایا ہے کہ علاج کے بعد نیلسن منڈیلا کی صحت اب بہتر ہو رہی ہے۔

اُنھوں نے یہ بات جمعرات کو اسپتال میں نسلی امتیاز کے خلاف مثالی جدوجہد کرنے والے مشہور راہنما سے عیادت کے بعد بتائی۔


مسٹر زوما نے مسٹر منڈیلا کی بیگم گراسا مشیل اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ مسٹر مینڈیلا کو کرسمس کی مبارکباد پیش کی۔

زوما نے بتایا کہ اُنھیں مینڈیلا خوش و خورم لگے۔

اُن کے بقول،’میں جونہی وارڈ میں داخل ہوا، اُنھوں نے مجھے میرے قبیلے’ نگزاملالہ‘ کے نام سے پکارا۔ اِس خصوصی موقع پر ملنے کے لیے آنے والوں کو دیکھ کر وہ خوشی کا اظہار کر رہے تھے، اور اب اُن کی صحت بہت بہتر لگ رہی تھی‘۔

صدر زوما نے سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے مسٹر منڈیلا کی بے مثال جدوجہد کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی صحت کو درپیش مسائل کا بھرپور قوت اور وقار سے مقابلہ کر رہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG