شمال مغربی صوبے خیبر پختون خواہ کے ضلع مردان میں منگل کو شدت پسندوں نے فوج کے ایک تربیتی مرکز پر خودکش حملہ کیا جسے سکیورٹی فورسز نے ناکام بناتے ہوئے تین خودکش بمباروں سمیت پانچ حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صبح پانچ بجے تین خودکش بمباروں نے تربیتی مرکز میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر وہاں تعینات فوجی اہلکاروں نے اُن کے خلاف جوابی کارروائی کی جس کے باعث تینوں حملہ آوروں نے اپنے ہدف پر پہنچنے سے پہلے ہی اپنے جسم سے بندھے بارود میں دھماکا کردیا۔
بیان کے مطابق اسی دوران قریبی عمارتوں کی چھتوں پر موجود ان حملہ آوروں کے چار ساتھیوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی اور دونوں اطراف سے فائرنگ کا یہ سلسلہ کچھ دیر جاری رہا جس میں چار اہلکاروں کو معمولی زخم آئے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقہ کا محاصرہ کرکے حملہ آوروں کی تلاش کا آغاز کیا اور دو شدت پسندوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ باقی بچ جانے والے دو شدت پسندوں کو حراست میں لینے کے لیے کارروائی کی جاری ہے۔
واضح رہے کہ یہ حملہ اْسی منظم انداز میں کیا گیا ہے جس کی مثالیں حالیہ ہفتوں کے دوران افغانستان میں پولیس اور فوجی تنصبات پر کیے گئے متعدد مہلک حملوں میں ملتی ہیں۔