رسائی کے لنکس

مشال خان قتل کیس کے ملزمان کی حمایت میں ریلی


مردان میں مشال حان قتل کیس کے ملزمان کی حمایت میں دینی جماعتوں کی ریلی ۔ 9 فروری 2018
مردان میں مشال حان قتل کیس کے ملزمان کی حمایت میں دینی جماعتوں کی ریلی ۔ 9 فروری 2018

شمیم شاہد

عبد الولي خان یونیورسٹی مردان کے طالب علم مشال خان کے مقدمہ قتل میں رہا ہونے والوں کے استقبال اور سزا یافتہ مجرموں کے حق میں مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ دینی محاذ کے زیرا ہتمام جمعہ کو مردان شہر میں ایک رہلی نکالی گئی۔

متحدہ دینی محاذ کے زیر اہتمام جمعہ کے روز منعقد ہونے والی ریلی میں شرکا کی تعداد اور جوش و خروش مایوس کی بتایا گیا ہے۔ گئی عینی شاہد نے بتایا کہ شرکا کی تعداد 300 سے400 تک تھی، جبکہ جمعیت العلماء اسلام(ف) اور جماعت اسلامی مردان سے تعلق رکھنے والے اہم راہنما بھی اس ریلی میں شامل نہیں ہوئے۔ مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کے علاوہ وفاق میں حکمران پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چند ایک عام کارکن بھی ریلی میں موجود تھے۔

دو دن پہلے ہری پور جیل سے رہا ہونے والے اکثر ملزموں نے بھی ریلی میں شرکت نہیں کی۔

قوم پرست عوام نیشنل پارٹی سے منسلک ایک ملزم اجمل مایار نے بذات خود ریلی میں شرکت کی مگر اس پارٹی کے دیگر سرکردہ کارکنوں یا عہدیدار ریلی میں شامل نہیں ہوئے۔

ریلی بینک روڈ پر واقع ایک مسجد سے شروع ہونے کے بعد لگ بھگ ایک کلو میٹر کے فاصلے پر واقع کالج چوک پر ختم ہوئی۔

مردان میں مشال قتل کیس میں رہا ہونے والے ملزموں کی استقبالیہ ریلی
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:11 0:00

دینی محاذ میں شامل جماعتوں اور گروپوں کے راہنماؤں نے خطاب کیا ۔ انہوں نے رہا ہونے والے ملزمان کو خراج تحسین پیش کیا اور اعلان کیا کہ وہ سزا یافتہ بشمول سزائے موت پانے والے مجرمان کی رہائی کیے لئے اعلیٰ عدالتوں میں اپیل دائر کریں گے۔

دو دن قبل ہری پور جیل سے رہائی پانے والے ملزمان کی والہانہ استقبال پر جماعت اسلامی کے مرکزی قیادت نے مردان سے تعلق رکھنے والے عہدیدار وں بالخصوص ایک سابق رکن اسمبلی کو سخت باز پر س کی تھی جس کی وجہ سے مذہبی سیاسی جماعتوں کے سرکردہ عہدیدار جمعہ کے روز ہونے والی ریلی سے دور رہے۔

XS
SM
MD
LG