رسائی کے لنکس

امریکہ: سیاہ فام شخص پر جان لیوا پولیس تشدد کی ویڈیو جاری


امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس کی پولیس نے جمعے کی شب ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں پانچ پولیس اہلکار ناکے پر ایک سیاہ فام شخص کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

بعدازاں اس شخص کی شناخت 29 سالہ ٹائر نکولس کے نام سے ہوئی تھی اور وہ تشدد کے تین روز بعد اسپتال میں جان کی بازی ہار گئے تھے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار مسلسل تین منٹ تک نکولس پر بدترین تشدد کر رہے ہیں، دو اہلکاروں نے نکولس کو زمین پر گرا رکھا ہے جب کہ دو پولیس اہلکار ان پر گھونسے اور لاتیں برسا رہے ہیں، ایک پولیس اہلکار کو لاٹھی کا استعمال کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو فوٹیج کا ایک کلپ جو ایک گھنٹے پر محیط ہے اور مختلف کیمروں سے لیا گیا ہے اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نکولس چیخ و پکار کرتے ہوئے اپنی ماں کو پکار رہے ہیں۔

نکولس ٹائر پر پولیس تشدد کا یہ واقعہ رواں ماہ کے آغاز میں پیش آیا جب اُنہیں مبینہ طور پر لاپروائی سے گاڑی چلانے کے باعث روکا گیا۔ اس واقعے کے تین روز بعد نکولس زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں انتقال کر گئے۔

نکولس پر تشدد کرنے والے پانچوں پولیس اہلکاروں کے خلاف، جو خود بھی سیاہ فام ہیں، سیکنڈ ڈگری قتل، حملے، اغوا، آفیشل مس کنڈکٹ جیسے الزامات لگائے گئے ہیں۔ پانچوں کو ملازمت سے بھی برخاست کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے اس اعلان کے بعد کہ نکولس پر مار پیٹ کی باڈی کیم اور دیگر سرویلنس کیمروں سے لی گئی فوٹیجز بھی جاری کی جا سکتی ہیں، میمفس سمیت امریکہ کے دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا امکان ہے۔ نکولس کے اہلِ خانہ نے احتجاج پرامن رکھنے کی اپیل بھی کر رکھی ہے۔

بدھ کی شب میمفس میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے جب درجنوں مظاہرین نے انٹر اسٹیٹ 55 پر ایک مصروف پل کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا تھا۔مظاہرین واشنگٹن، اٹلانٹا اور نیو یارک میں بھی جمع ہوئے تاہم کسی پرتشدد واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔

جمعے کو وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد نقصِ امن کے امکانات پر اُنہیں تشویش ہے۔

صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے نکولس کی والدہ سے بات کی ہے اور اُنہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ کانگریس سے کہیں گے کہ وہ پولیس تشدد کا راستہ روکنے کے لیے قانون منظور کرے۔

بائیڈن کا کہنا تھا کہ ویڈیو دیکھنے کے بعد وہ غصے اور تکلیف میں ہیں۔

نکولس کی والدہ رووان ویلز نے ایک بیان میں مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن رہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ اُن کے شہر کو جلایا جائے یا گلیوں میں توڑ پھوڑ کی جائے کیوں کہ ان کے بیٹے نے اس سب کے لیے اسٹینڈ نہیں لیا تھا۔

جمعے کو میمفس چرچ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نکولس کے سوتیلے والد روڈنی ویلز نے کہا کہ اُن کا خاندان اب تک کی قانونی کارروائی سے مطمئن ہے۔ اگر لوگ مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تو پرامن رہ کر کریں۔

اہلِ خانہ کے وکلا نے بھی ڈسٹرکٹ اٹارنی کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور ان کے خلاف الزامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس'، 'رائٹرز' اور 'اے ایف پی' سے لی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG