رسائی کے لنکس

کرسمس پر مسافروں سے بھرے ائیر پورٹ اور آمیکرون کے خدشات


بوسٹن کے لوگان ایئر پورٹ پر مسافروں کا ہجوم۔ کرسمس کے موقع پر اس طرح کے مناظر امریکہ کے تمام ہوائی اڈوں پر نظر آ رہے ہیں۔ 21 دسمبر 2021
بوسٹن کے لوگان ایئر پورٹ پر مسافروں کا ہجوم۔ کرسمس کے موقع پر اس طرح کے مناظر امریکہ کے تمام ہوائی اڈوں پر نظر آ رہے ہیں۔ 21 دسمبر 2021

ایک جانب امریکہ کرونا وائرس کی نئی لہر کی زد میں ہے تو دوسری طرف جمعرات کو ملک بھر کی سڑکوں اور ہوائی اڈوں پر لوگوں کے ہجوم نظر آئے جو کرسمس کا تہوار اپنے خاندان اور عزیزوں کے ساتھ گزارنے کے لیے سفر پر جا رہے تھے۔

عالمی وبا کی اس نئی لہر میں زیادہ تر کیسز اس کی نئی جینیاتی قسم امکرون کے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو نئے رپورٹ ہونے والے کیسز میں 70 فی صد امکرون سے متاثرہ افراد تھے۔

جمعرات کے روز امریکہ بھر میں کووڈ-19 کے سوا پانچ لاکھ نئے مریض سامنے آئے جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ امریکہ میں کرونا کی وبا شروع ہونے کے بعد سے اب تک پانچ کروڑ سے زیادہ افراد اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں جب کہ اموات کی تعداد 8 لاکھ سے زیادہ ہے۔

صحت کے حکام نے لوگوں کو سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، پر ہجوم مقامات پر جانے اور بلا ضرورت سفر کرنے سے اجتناب برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

نیویارک میں کرونا ٹیسٹنگ کے ایک مرکز کے باہر لوگ اپنی باری کے انتظار میں کھڑے ہیں۔ 21 دسمبر 2021
نیویارک میں کرونا ٹیسٹنگ کے ایک مرکز کے باہر لوگ اپنی باری کے انتظار میں کھڑے ہیں۔ 21 دسمبر 2021

صدر جو بائیڈن نے جنوری کے آغاز سے کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ کے نئے مراکز کھولنے اور لوگوں کو اپنے گھروں پر ہی ٹیسٹنگ کی سہولت مہیا کرنے کے لیے 50 کروڑ ٹیسٹنگ کٹس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

نیویارک شہر میں ٹریورز پارک میں قائم کیے گئے ایک نئے ٹیسٹنگ مرکز کے سامنے جمعرات کو لوگوں کی لمبی قطار نظر آئی جنہوں نے شدید سردی سے بچنے کے لیے بھاری کپڑے پہن رکھے تھے۔

قطار میں کھڑی ایک خاتون ماریہ فیلکس نے بتایا کہ میرا کرسمس پر اپنے خاندان سے ملنے کا ارادہ ہے، لیکن میں نے سوچا کہ پہلے اپنا کرونا ٹیسٹ کروا لوں، کیونکہ اس وائرس کا کچھ پتہ نہیں ہے۔

کرسمس کی آمد اور تعطیلات کے موسم کے پیش نظر سفر سے متعلق اداروں نے اندازہ لگایا تھا کہ اس موقع پر سفر کرنے والوں کی تعداد 2020 کے مقابلے میں 34 فی صد زیادہ ہو گی۔ امریکن ایئرلائنز نے اعلان کیا تھا کہ وہ 19 دسمبر اور یکم جنوری کے درمیان روزانہ پانچ ہزار پروازیں چلا رہی ہے جو 2019 کے مقابلے میں 86 فی صد زیادہ تعداد ہے۔

لیکن جمعے کے روز یونائیٹڈ ایئرلائن اور ڈیلٹا ایئرلائن نے کہا ہے کہ وبا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث اپنے عملے اور مسافروں کے تحفظ کے لیے وہ اپنی سینکڑوں پروازیں منسوخ کر رہے ہیں۔

فلائٹ ٹریکنگ فرم ' فلائٹ اویئر' نے کہا ہے کہ کرسمس کے موقع پر دنیا بھر میں منسوخ ہونے والی پروازوں کی موجودہ تعداد 2,029 ہے، جب کہ امریکہ میں 448 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔

امریکن آٹوموبائل ایسوسی ایشن کے تخمینے کے مطابق اس سال کرسمس کے موقع پر یعنی 23 دسمبر اور 2 جنوری کے درمیان تقریباً گیارہ کروڑ لوگ سفر کریں گے جو 2020 کے مقابلے میں 34 فیصد اضافہ ہے۔

صحت کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرسمس اور 'نیو ایئر' کی تقریبات کے بعد کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو گا جس سے اسپتالوں پر اضافی بوجھ پڑے گا، جب کہ صحت کے کارکن پہلے ہی مسلسل دو سال سے شدید دباؤ میں ہیں اور بری طرح تھک چکے ہیں۔

وبا سے بچاؤ اور کنٹرول کے امریکی ادارے سی ڈی سی نے اسپتالوں پر بڑھتے ہوئے بوجھ کے پیش نظر زیادہ عملہ مہیا کرنے کے لیے نئے راہ نما ضوابط کا اعلان کیا ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ وبا میں مبتلا ہونے کے بعد قرنطینہ کی مدت گھٹا کر سات دن کر دی گئی ہے۔ کرونا ٹیسٹ نیگیٹو ہونے کی صورت میں کارکن کو سات دن کے بعد اپنی ڈیوٹی پر جانے کی اجازت ہو گی۔

حکام کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے کہا ہے کہ ٹائمز اسکوائر پر 'نیو ایئر' کی روایتی تقریب کو بڑی حد تک محدود کیا جا رہا ہے۔ اس تقریب میں بہت کم لوگوں کو شرکت کی اجازت دی جائے گی اور ان کے لیے چہرے کا ماسک پہننا، سماجی فاصلہ رکھنا اور ویکسین لگوانے کا ریکارڈ دکھانا ضروری ہو گا۔

امریکہ کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے دواساز ادارے فائزر کی تیار کردہ گولیوں کے بعد اب ایک اور ادارے مرک کی بنائی ہوئی گولیاں استعمال کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ جس کے بعد اس وبا میں مبتلا افراد کا گھر پر علاج ممکن ہو جائے گا۔

(خبر کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG