رسائی کے لنکس

صدر جو بائیڈن کا کووڈ-19 پر قابو پانے کے لیے نئی مہم کا اعلان


جو بائیڈن کرونا وائرس پر کنٹرول سے متعلق قوم سے خطاب کر رہے ہیں۔ 21 دسمبر 2021
جو بائیڈن کرونا وائرس پر کنٹرول سے متعلق قوم سے خطاب کر رہے ہیں۔ 21 دسمبر 2021

امریکی صدر جو بائیڈن نے کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ، اومیکرون کا مقابلہ کرنے کے لیے منگل کے روز نئی کوششوں پر مبنی مربوط پالیسی کا اعلان کیا، جس کے تحت امریکہ کے وفاقی محکمہ صحت کے کارکنوں کو ایسے اسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا، جہاں عملے کی کمی ہے۔ امریکہ بھر میں ایسے طبی آلات فراہم کیے جائیں گے جن کی اس وبا پر قابو پانے کے لیے ضرورت ہے اور کووڈ 19 کی 50 کروڑ مفت ٹیسٹ کٹس مہیا کی جائیں گی۔

انھوں نے اس پالیسی کی تفصیل وائٹ ہاؤس سے براہ راست قومی خطاب کرتے ہوئے پیش کی۔

صدر نے کہا کہ امریکہ میں کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں خاصا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پیر کے روز رجسٹر ہونے والے کیسز کی تعداد 143،000 تھی، جب کہ اسی دن ہلاکتوں کی تعداد 1300 تک پہنچ گئی۔ ان نئے کیسز کی تقریباً ہر چار میں سے تین اومیکرون ویرینٹ سے متاثر ہونے والوں کی ہے۔

لیکن، بائیڈن نے کہا کہ جن افراد نے ویکسین کا مکمل کورس لے رکھا ہے، خاص طور پر بوسٹر شاٹس لگوا لی ہیں، وہ کرسمس اور نیو ایئر کی تقریبات اپنے خاندان اور پیاروں کے ساتھ گزار سکتے ہیں۔

بقول ان کے، ''ہمیں اومیکرون کے بارے میں تشویش ضرور ہونی چاہیے لیکن اس سے خوف زدہ نہیں ہونا چاہیے''۔

تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ ''اگر آپ نے ویکسین کا کورس مکمل نہیں کیا تو آپ کو پریشانی ہو سکتی ہے''۔

بائیڈن نے کہا کہ امریکہ میں اس وقت چار کروڑ افراد ایسے ہیں جنہیں ویکسین نہیں لگی، ان پر یہ فرض عائد ہوتا ہے اور حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ وہ ویکسین لگوا لیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ بات آپ کی مرضی پر منحصر ضرور ہے کہ چاہیں تو ویکسین لگوائیں یا نہ لگوائیں، لیکن اس مرضی کا مطلب موت اور زندگی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ ''برائے کرم، ویکسین لگوا لیں۔ یہی ایک ذمہ دارانہ انداز ہے جسے پورا کرنا چاہیے''۔

انھوں نے کہا کہ اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے، لیکن ہمیں توقع ہے کہ سال 2020 کے مارچ میں، جو کرونا وائرس کی وبا کے ابتدائی دن تھے، اب ویسے حالات نہیں ہوں گے، جب ہزاروں کی تعداد میں کاروباری اداروں اور اسکولوں کو بند کرنا پڑا تھا۔ ان کے الفاظ میں ''ایسا بالکل نہیں ہو گا''۔

انھوں نے امریکیوں کو بتایا کہ ''مجھے معلوم ہے کہ آپ تھک چکے ہیں۔ مجھے پتہ ہے کہ آپ مایوس ہو چکے ہیں۔ ہم اس صورت حال سے باہر نکل آئیں گے۔ امریکہ کے لیے کوئی بھی چیلنج ناقابل تسخیر نہیں ہے''۔

حکومت کے امراض کے کنٹرول اور روک تھام سے متعلق مراکز کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 204 ملین امریکیوں کو مکمل ویکسین لگ چکی ہے، یعنی ویکسین لگنے والوں کی شرح آبادی کا 61 فی صد ہے، جب کہ سال 2021 کے اوائل میں یہ شرح ایک فیصد کے برابر تھی۔

لیکن، اب تک 60.8 ملین لوگوں کو بوسٹر شاٹس لگے ہیں، جس کے بارے میں صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اومیکرون ویرینٹ سے زیادہ محفوظ بناتے ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ 40 ملین امریکیوں کو ابھی تک ویکسین شاٹس نہیں لگے۔

XS
SM
MD
LG