رسائی کے لنکس

’مس نیویارک‘ آخرِکار ’مس امریکہ‘ بن گئیں


اٹلانٹک سٹی کے بورڈ واک ہال میں امریکا کی 50 ریاستوں سے آنے والی خوبصورتی اور ذہانت سے مالا مال حسیناوٴں میں سے قدرت مہربان ہوئی نیویارک کی رہنے والی کیرا کزنیستو پر۔۔ جو اس سے پہلے ’مس نیویارک ‘ کا اعزاز بھی حاصل کرچکی ہیں

امریکی ریاست نیوجرسی میں سجا امریکہ کی خوبصورت ترین حسینہ کو منتخب کرنے کے لئے رنگوں اور روشنیوں میں ڈوبا اس سال کا شاندار میلہ۔۔ جس میں میدان مار لیا ’مس نیویارک‘۔۔ کیرا کزنتسیو نے۔

اٹلانٹک سٹی کے بورڈ واک ہال میں امریکا کی 50 ریاستوں سے آنے والی خوبصورتی اور ذہانت سے مالا مال حسیناوٴں میں سے قدرت مہربان ہوئی نیویارک کی رہنے والی کیرا کزنیستو پر۔۔ جو اس سے پہلے ’مس نیویارک ‘ کا اعزاز بھی حاصل کرچکی ہیں۔

یہ مسلسل تیسری مرتبہ ہے کہ نیویارک سے تعلق رکھنے والی حسینہ کو ’مس امریکہ‘ کے تاج سے نوازا گیا۔

کزنیتسو سے پہلے بھارتی نژاد امریکی نینا اولری ’مس امریکہ‘ رہ چکی ہیں اور وہ بھی ’نیویارکر‘ تھیں۔

’رائٹرز‘، ’واشنگٹن پوسٹ‘ اور دیگر امریکی میڈیا نے ’مس امریکہ‘ کی یادگار تقریب کی بھرپور انداز میں کوریج دی اور ’مس امریکہ‘ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والی کیرا کزنتیسو ہر ہیڈلائن میں جگمگاتی نظر آئیں۔

تقریب میں ’مس امریکہ‘ بننے کا خواب آنکھوں میں سجائے حسیناوٴں کو نہ صرف پینل کے تند و تیز سوالات کے جوابات دینے پڑے، بلکہ آن اسٹیج پرفارمنس بھی دکھانا پڑی۔

کیرا کزنتیسو نے فیرل ولیمز کا گانا ’ہیپی‘ سنایا اور وہ بھی کچھ اس طرح کہ جب انہوں نے سرخ رنگ کے پلاسٹک گلاس کو الٹا کرکے دھن بجانا شروع کی تو پورا ہال ان کی تانوں پر جھوم اٹھا۔

’مس امریکہ‘ کا ٹائٹل جیتنے کے بعد سفید لباس میں ملبوس ہاتھوں میں سرخ گلابوں کا گلدستہ تھامے 23 سالہ کیرا کزنتیسو نے بھرپور مسکراہٹ کے ساتھ تقریب کے شرکا کا ہاتھ ہلا کر شکریہ ادا کیا۔

کیرا کو’مس امریکہ‘ کے ٹائٹل کے ساتھ 50000 ڈالرز کی اسکالرشپ سے بھی نوازا گیا۔

’مس امریکہ‘ آرگنائزیشن کے مطابق، کیرا کزنتیسو خواتین کو ’گھریلو تشدد سے بچاوٴ مہم‘ کا حصہ رہی ہیں۔

وہ تشدد کے خلاف شعور اجاگر کرنے اور تشدد کا شکار خواتین کی مدد کے لئے باقاعدگی سے بے گھر افراد اور تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کے لئے بنائے گئے شیلٹر ہاوٴسز کا دورہ کرتی رہتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG