رسائی کے لنکس

مسئلہ کشمیر نہ گولی سے حل ہوگا نہ گالی سے، مودی


نریندر مودی نے کہا کہ ہر شخص ایک دوسرے کو گالی دینے میں مصروف ہے اور مٹھی بھر علیحدگی پسند طرح طرح کے پینترے اختیار کرتے رہتے ہیں۔

بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ نہ گولی سے حل ہوگا نہ گالی سے بلکہ ہر کشمیری کو گلے لگانے سے حل ہوگا۔

بھارت کے 71 ویں یومِ آزادی کے موقع پر دارالحکومت نئی دہلی کے تاریخی لال قلعے میں منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم مودی نے کہا کہ کشمیر کے سلسلے میں بیان بازی اور الزام و جوابی الزام کا سلسلہ بہت چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر شخص ایک دوسرے کو گالی دینے میں مصروف ہے اور مٹھی بھر علیحدگی پسند طرح طرح کے پینترے اختیار کرتے رہتے ہیں۔

بھارتی وزیرِاعظم نے کہا کہ اس لڑائی کو جیتنے کے لیے ان کا ذہن بالکل صاف ہے اور ان کی حکومت کشمیر کو جنتِ ارضی کی حیثیت واپس دلانے کے عہد کی پابند ہے۔

بھارتی وزیرِاعظم نے ذات برادری کی ذہنیت اور فرقہ واریت کو معاشرے کے لیے زہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بھارت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور عقیدے کے نام پر تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں اور دلتوں کو ہدف بنانے اور مار پیٹ کے کئی واقعات پیش آئے ہیں جن میں بعض افراد کی جانیں بھی گئی ہیں۔

اپنے خطاب میں نریندر مودی نے دہشت گردی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس لعنت کے خلاف لڑ رہا ہے اور دنیا کے کئی ملک اس بارے میں سرگرمی کے ساتھ بھارت کی مدد کر رہے ہیں۔

مودی کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کے ساتھ نرم رویہ اختیار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ہر قسم کے سکیورٹی چیلنج کا، خواہ وہ بحری راستے سے ہو یا زمینی سرحدوں سے، مقابلہ کرنے کا اہل ہے اور فوجی جوان ہر خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں کو قومی دھارے میں شامل ہونے کا ایک موقع دیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ آئیں اور ملک کے جمہوری نظام کے تحت مذاکرات کریں۔

نریندر مودی نے مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پوری دنیا نے ہماری طاقت کو محسوس کیا ہے۔

بھارت کا دعویٰ ہے کہ اس نے پاکستان کی سرحد پار واقع دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک کرکے انہیں نقصان پہنچایا ہے۔

جبکہ پاکستان ایسے کسی بھی واقعے کی تردید کرتا ہے اور کہتا ہے کہ کوئی سرجیکل اسٹرائیک سرے سے ہوئی ہی نہیں۔

حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت کانگریس نے وزیر اعظم کی تقریر پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ان پر وعدہ خلافی کا الزام عائد کیا۔

کانگریس کے سینئر رہنما آنند شرما نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ آج بھارت کو بیرونی خطرات لاحق ہیں لیکن وزیرِ اعظم نے عوام کو یہ یقین دہانی نہیں کرائی کہ ملک پوری طرح محفوظ ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG