رسائی کے لنکس

یمن سے 150 پاکستانی بحری جہاز سے وطن روانہ


اطلاعات کے مطابق اس بحری جہاز کو وطن واپسی میں تین دن لگ سکتے ہیں۔ یمن میں موجود پاکستانیوں کو پہلی بار بحری جہاز کے ذریعے واپس لایا جا رہا ہے۔

یمن میں محصور پاکستانیوں میں سے مزید ہفتہ کو 150 بحریہ کے جہاز کے ذریعے وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں۔

وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے مطابق یمن کے علاقہ مکلا سے پاکستانی بحریہ کے جہاز پر چین کے طالب علموں کے علاوہ ایک کمپنی کے بھارتی اور یورپی ملازمین بھی سوار ہیں۔

ترجمان کے مطابق اس کمپنی کے سربراہ نے پاکستانیوں کو یمن سے سے انخلاء میں مدد دی تھی۔

اطلاعات کے مطابق اس بحری جہاز کو وطن واپسی میں تین دن لگ سکتے ہیں۔ یمن میں موجود پاکستانیوں کو پہلی بار بحری جہاز کے ذریعے واپس لایا جا رہا ہے۔

پاکستان کی قومی فضائی کمپنی ’پی آئی اے‘ کی دو خصوصی پروازں کے ذریعے اب تک 676 پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جا چکا ہے۔

گزشتہ اتوار کو یمن کے شہر حدیدہ سے 500 سو پاکستانیوں کو واپس لایا گیا تھا یہ شہری دارالحکومت صنعا سے بسوں کے قافلے میں حدیدہ پہنچے تھے۔

جب کہ یمن کے ساحلی شہر عدن سے ایک چینی بحری جہاز کے ذریعے جبوتی پہنچنے والے 176 پاکستانیوں کو جمعہ کو وطن واپس لایا گیا۔

حکام کے مطابق یمن میں لڑائی سے قبل لگ بھگ تین ہزار پاکستانی مقیم تھے جن میں سے بیشتر سفارت خانے کے انتباہ کے بعد وہاں سے نکل آئے تھے اور اُس ملک میں موجود دیگر پاکستانیوں کی واپسی کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں اور اس بارے میں سعودی حکام نے پاکستان سے بھی رابطہ کیا۔

تاہم پاکستان نے اس جنگ کے لیے اپنی فوجیں بھیجنے کا تاحال فیصلہ نہیں کیا۔ پاکستانی قیادت حوثی باغیوں کی طرف سے یمن کی منتخب حکومت کو ہٹائے جانے کی مخالفت کرتی ہے۔

یمن کی صورت حال پر بحث کے لیے پاکستانی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس آئندہ پیر کو طلب کیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان کا اس جنگ کے بارے میں واضح موقف کا اعلان متوقع ہے۔

مشرق وسطیٰ اور یمن کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے پاکستانی وزیراعظم نے جمعہ کو ترکی کا ایک روزہ دورہ کیا تھا جہاں اُنھوں نے اس معاملے پر ترک قیادت سے مشاورت کی۔

XS
SM
MD
LG