رسائی کے لنکس

امریکہ: یوکرین کے لیے 450 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان


امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن ۔ فائل فوٹو
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن ۔ فائل فوٹو

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے یوکرین پر روس کے بلا اشتعال حملے اور جاری جنگ کے ایک سال مکمل ہونے پر اپنے ایک بیان میں امریکہ کی جانب سے یوکرین کے لیے یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مزید 450 ملین ڈالر کی دفاعی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بلنکن نے کہا ہے کہ اس ہفتے، روسی حکومت کے یوکرین کے خلاف اپنے وحشیانہ اور بلا اشتعال حملے کا ایک سال مکمل ہو رہا ہے۔ صدر پوٹن کو جلد فتح کی توقع تھی، لیکن وسیع پیمانے پر تباہی اور انسانی مصائب کے باوجود وہ اپنا مقصد حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

بلنکن نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ صدر پوٹن یوکرین کے عوام کے بے پناہ حوصلے اور ثابت قدمی اور ان کے لیے عالمی برادری کی حمایت کا درست طور پر ادارک نہیں کر سکے۔

امریکی وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن کی صدر زیلنسکی سے ملاقات۔ فوٹو اے پی 8ستمبر 2022
امریکی وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن کی صدر زیلنسکی سے ملاقات۔ فوٹو اے پی 8ستمبر 2022

آج صدر بائیڈن کے ایک وفد کے مطابق ،’’ میں اگست 2021 سے یوکرین کے لیے امریکی ہتھیاروں اور آلات کی 32 ویں کھیپ کی اجازت دے رہا ہوں جس کی مالیت 450 امریکی ڈالر ہے‘‘۔ اس کا اعلان صدر نے اپنے یوکرین کے دورے کےموقعے پرکیا ہے۔

اس حفاظتی امدادی پیکج میں امریکہ کی طرف سے ہیمرس راکٹ لانچر اور ہو وٹزر توپ خانے کے لیے مزید گولہ بارود شامل ہے جسے یوکرین اپنے ملک کے دفاع کے ساتھ ساتھ میزائل شکن نظام اور فضائی نگرانی کے ریڈارز کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا،"اس کے علاوہ، میں یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو روس کے لاتعداد میزائل اور ڈرون حملوں کا سامنا کرنے کے لیے ہنگامی امداد فراہم کرنے کی ہماری جاری کوششوں کے لیے اضافی 10 ملین ڈالر کی منظوری دے رہا ہوں۔"

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا،"امریکہ بھی یوکرین کی حمایت میں دنیا بھر کے ساتھ شامل ہے۔ ہم نے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں سے ناقابل یقین یکجہتی دیکھی ہے۔ ہم ان 50 سے زائد ممالک کو سراہتے ہیں جو یوکرین کے ساتھ یکجہتی کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں کیونکہ یوکرین اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کر رہاہے۔"

انٹنی بلنکن نے کہا،"روس اکیلا آج اپنی جنگ ختم کرسکتا ہے۔ جب تک وہ ایسا نہیں کرتا، ہم یوکرین کے ساتھ اس وقت تک کھڑے رہیں گے جب تک وہ اپنی فوج کو اس حد تک مضبوط نہیں کر لیتا کہ وہ مستقبل میں کسی بھی مذاکرات کی میز پر مضبوط ترین پوزیشن میں ہو۔"

XS
SM
MD
LG