رسائی کے لنکس

یوکرین جنگ: روسی فوج کی ناقص کارکردگی پر ملک کے اندر سے آوازیں اُٹھنے لگیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

برطانوی وزارتِ دفاع نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ روسی وزارتِ دفاع کو یوکرین جنگ پر اندرون خانہ شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی وزارتِ دفاع پر یہ تنقید حالیہ دو ہفتوں میں میدانِ جنگ میں روسی افواج کو پہنچنے والے دھچکوں کے تناظر میں کی جا رہی ہے۔

روسی وزارتِ دفاع پر تنقید کرنے والوں میں روس نواز چیچن لیڈر رمضان قادروف، روسی پیرا ملٹری آرگنائزیشن ویگنر گروپ کے مالک، سرکاری میڈیا کے اینکرز، پاپ اسٹارز اور قوم پرست بلاگرز بھی شامل ہیں۔

برطانوی وزارتِ دفاع کے مطابق تنقید کا محور سینئر سیاسی قیادت کے بجائے روسی فوجی قیادت ہے۔ لیکن یہ جزوی طور پر روسی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف عوامی سطح پر آواز اُٹھانے کے رجحان کو ظاہر کرتی ہے جسے فی الحال روسی قیادت کی جانب سے برداشت کیا جا رہا ہے اور اس رائے کو بدلنا بظاہر مشکل دکھائی دے رہا ہے۔

دریں اثنا روسی حکام کا کہنا ہے کہ کرائمیا کو روس کے ساتھ ملانے والے ریل اور ہائی وے پل پر ٹرک میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں سڑک کے ایک حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ دھماکے کے باعث پل پر سے گزرنے والی مال گاڑی میں سات فیول ٹینکرز بھی آگ کی لپیٹ میں آ گئے۔

کسی نے تاحال اس دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی، تاہم یوکرینی صدر کے ایک مشیر نے تباہ شد پل کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "کرائمیا کا پل، یہ آغاز ہے۔ ہر غیر قانونی چیز تباہ ہو گی۔ہر چوری ہونے والا مال یوکرین کو واپس ملے گا۔ روس کے زیرِ قبضہ ہر چیز کو واپس لیا جائے گا۔"

'روس، یوکرین کے تعلیمی نظام کے خلاف بھی جنگ کر رہا ہے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:59 0:00

روس نے یوکرین میں اپنے حملے ان علاقوں پر مرکوز کیے ہیں جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے ان علاقوں کو روس میں شامل کر لیا ہے۔ جن میں مشرقی شہر خار کیف بھی شامل ہے۔

دریں اثنا یوکرینی افسروں اور سپاہیوں کے مطابق یو کرینی افواج نے اگلے محاذوں پراپنے اسٹار لنک مواصلاتی آلات کے غیر فعال ہو جانے کی اطلاع دی ہے۔ خبروں کے مطابق ہو سکتا ہے کہ یہ فوجوں کے ان علاقوں کو آزاد کرانے میں حائل ہو جن پر روسی فوجوں کا قبضہ ہے۔

صدر ولودیمیر زیلنسکی نے جمعے کو اپنے ویڈیو خطاب میں کہا ہے کہ یوکرینی فوجوں نے ملک کے مشرقی حصے میں دو ہزار چار سو چونتیس مربع کلو میٹر اور 96 بستیاں آزاد کرائی ہیں۔

دوسری جانب روس کے زیرِ قبضہ زاپوریژیا جوہری پاور پلانٹ کے نزدیک ہونے والی لڑائی نے جوہری توانائی کے نگران بین الاقوامی ادارے کو پریشان کر دیا ہے۔

یوکرین کی سرکاری جوہری کمپنی نے ہفتے کے روز کہا کہ گولہ باری کے سبب ایکسٹرنل پاور سے پلانٹ کا کنکشن ختم ہو گیا ہے۔ ٹیلیگرام پر ایک پوسٹ میں کمپنی نے کہا کہ" بیک اپ ڈیزل جنیریٹرز" میں کوئی دس روز کے لیے ایندھن موجود ہے۔

XS
SM
MD
LG