پاکستان کی ایک بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی مومنٹ کے درجنوں کارکنوں نے اورلینڈو کے مہلک واقعے کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے واشنگٹن کے قریبن ورجنیا میں شمعیں روشن کیں۔
ایم کیو ایم کے یہ کارکنان اپنی طلبہ تنظیم ’اے پی ایم ایس او‘ کی سالگرہ منانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ اس موقع پر پارٹی کارکنوں کے لیے سالانہ افطار ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
ایم کیو ایم دراصل طلبہ تنظیم ’اے پی ایم ایس او‘ کے بطن سے وجود میں آئی تھی اس لیے اس کےکارکنان اپنی طلبہ تنظیم کے تاسیسی اجلاس میں جدوجہد کے نئے عزم اور پارٹی کے قائد الطاف حسین کے ساتھ وفاداری کا اظہار کرتے ہیں۔
تاسیسی اجلاس سے خطاب میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے پاکستان میں حکمرانوں کی جانب سے امتیازی سلوک کی شکایت کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اپنے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے الزامات بھی عائد کئے۔
امریکہ میں ایم کیو ایم کے چیف آرگنائزر کراچی کے سابق ڈپٹی میئر متین یوسف نے اورلینڈو واقعے کی شدید مذمت کی۔
شمع روشن کرنے کی اس تقریب میں خواتین، بچے اور مرد سب ہی شامل تھے ، جنھوں نے اپنے ہاتھوں میں موم بتیاں اور پلے کارڈ تھام رکھے تھے جن پر اس واقعے کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار پر مبنی نعرے درج تھے۔
قبل ازیں پارٹی کی مقامی سطح پر تنظیم نو کا اعلان بھی کیا گیا۔