رسائی کے لنکس

نیپال زلزلہ، ماؤنٹ ایورسٹ سے پاکستانی کوہ پیما کی واپسی


سیٹلائٹ فون پر ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، پاکستانی کوہ پیما، مرزا علی بیگ نے بتایا: ’یہ بہت ہی خوفناک اور دل ہلا دینے والا منظر تھا، جب گلیشئرز اپنی جگہ سے ہٹنا شروع ہوئے اور ہر طرف چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی‘

نیپال میں آنے والے طاقت ور ترین زلزلے کی وجہ سے ماؤنٹ ایورسٹ اور قریبی بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنےکے لیے آنے والے غیرملکی کوہ پیما یا تو اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے یا اُنھیں اپنا سفر ادھورا چھوڑ کر واپس جانا پڑا۔

مرزا علی بیگ، پاکستانی کوہ پیما ہیں، جو زلزلے کے وقت 6400میٹر کی بلندی پر تھے۔

اُنھوں نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے اپنے شمالی بیس کیمپ سے ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیپال میں آنے والے شدید زلزلے کے جھٹکے پہاڑوں کی اونچائیوں پہ بھی محسوس کیے گئے۔

اُنھوں نے بتایا کہ یہ بہت ہی خوفناک اور دل ہلا دینے والا منظر تھا، جب گلیشئرز اپنی جگہ سے ہٹنا شروع ہوئے اور ہر طرف چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی۔

مرزا علی پاکستانی نوجوان خاتون کوہ پیما، ثمینہ بیگ کے بھائی ہیں جو پہلی خاتون کوہ پیما ہیں جنھوں نے دنیا کی مشہور چوٹیوں سمیت ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کی ہے۔

تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے، آڈیو پر کلک کیجئیے:

سیٹلائٹ فون پر پاکستانی کوہ پیما، مرزا علی بیگ کی وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:44 0:00

XS
SM
MD
LG