رسائی کے لنکس

ملتان میٹرو بس پراجیکٹ کے چھ افسران کا 14 دن کا ریمانڈ منظور


ایم جے گوپانگ

قومی احتساب بیورو نے بتایا ہے کہ ملتان میٹرو بس کیس کے حوالے سے سابق چیف انجینئر صابر سدوزئی، تین ایکسینز امانت علی، ریاض حسین اور منظور احمد اور دو ایس ڈی اوز رانا وسیم اور مونم سعید کو حراست میں لیا گیا ہے۔

ملزمان کو ملتان کے نیو جوڈیشل کمپلکس میں قائم احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جس میں ان 6 افسران کا 14 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا۔

چیرمین نیب نے ملتان میٹرو بس پراجیکٹ کا از خود نوٹس لیا تھا اور ابتدائی تفتیش کے بعد اس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی، جس کے بعد میٹرو بس پراجیکٹ کی باقاعدہ انکوائری کا حکم دے دیا گیا۔

نیب ملتان نے اس انکوائری کے سلسلے میں ملتان کے سابق ڈی سی او زاہد سلیم گوندل، سابق ڈپٹی کمشنر نادر چھٹہ سمیت 15 سرکاری افسران کے26 اور 27 فروری کو بیانات قلمبند کیے تھے۔

جمعرات کو ’ایم ڈی اے‘ کے سابق چیف انجینئر صابر سدوزئی سمیت انجینرنگ ڈیپارٹمنٹ کے چار افسران کو بھی انکوائری کے لیے طلب کیا گیا، جس کے بعد ان کو حراست میں لے کر جمعے کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ سابق چیف انجینئر صابر سدوزئی کے وکیل شیخ جمشید حیات کے مطابق ’’یہ سیاسی انتقام کی واضع مثال ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ’’میٹرو بس پراجیکٹ کی جنھوں نے تفتیش کی ان کے پاس نا تو ٹیکنیکل ٹیم ہے ناہی یہ بتایا گیا کہ کونسے ٹینڈر تھے؟ کون لے کر گیا؟ کچھ پتا نہیں؟ میں سمجھتا ہوں یہ سب اس دباؤ کے تحت ہے جو حکومتوں نے جاری کر رکھا ہے۔ بے گناہ سرکاری ملازمین جنہوں نے تکنیکی مشاورت کے بعد کام کیا تھا ان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ سیاسی اور ذاتی انتقام کی بد ترین مثال ہے"۔

ملتان میٹرو بس پراجیکٹ مئی 2015ء میں شروع ہوا۔ اٹھارہ کلومیٹر طویل اس پراجیکٹ پر 28 ارب 28 کروڑ روپے کی لاگت آئی تھی۔ اس کا افتتاح جنوری 2017ء میں اُس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میٹرو بس پراجیکٹ پر تحفظات کا اظہار کرچکی ہے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کہہ چکے ہیں کہ "ملتان میٹرو اور اس کی جو ٹوٹل سبسڈی ہے وہ 2.1 ارب روپے کی ہے۔ اگر حکومت پنجاب آٹھ ارب روپے دینے سے انکار کردے تو یہ پراجیکٹ بند ہوجائیں گے۔ آٹھ ارب روپے پنجاب حکومت دینے کی پوزیشن میں ہے یا نہیں؟ اسکا اندازہ نہیں"۔

لاہور میں احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد صابر سدوزئی کی نیب کے ہاتھوں حراست کو سابق وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف کے لیے کافی بڑا دھچکا تصور کیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG